حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ مختلف ذرائع کے ذریعے ہمیں خبر دی جا رہی ہے کہ آپ کے جوان اب اس دنیا میں نہیں رہے، مسنگ پرسنز کے اہل خانہ ہم سے سوال کر رہے ہیں کہ ہم اپنے پیاروں کو زندہ سمجھیں یا مردہ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ جبری گمشدگیاں انسانی حقوق و آئین کی خلاف ورزی ہے۔ شہریوں کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے ، شہریوں کی گمشدگی ایک سنگین مسئلہ ،جس کا حل ضروری ہے ، جبری گرفتار لاپتہ افراد کو طویل عرصہ تک حبس بے جا میں رکھ کر آئین و قانون شکنی کا ارتکاب نہ کیا جائے.
مظاہرین مارچ کرتے ہوئے پرانی نمائش پہنچے اور وہاں سے کچھ دیر بیٹھنے کے بعد مزار قائدؒ کے مرکزی دروازے پر دھرنا دے دیا۔ دھرنے کے شرکاء نے مولانا حیدر عباس عابدی کی اقتداء میں باجماعت نماز مغربین مزار قائد کے سامنے ادا کی، جس میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔
لاہور کے علاقہ رائیونڈ شہر میں جامع مسجد اثناء عشریہ کے امامِ جمعہ حجۃ الاسلام محمد جواد نجفی نے کہا کہ جتنے بھی نوجوان اس وقت لاپتہ ہے انہیں بازیاب کیا جائے اور اگر کوئی مجرم ہے تو اسے عدالتوں میں تمام شواہد کے ساتھ پیش کیا جائے۔
کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے متعدد بار بھرپور یقین دہانیوں کے باوجود ہمارے نوجوان گھروں تک نہیں پہنچے، کورونا وباء کے پھیلاؤ کے بعد ہماری تشویش مزید بڑھ گئی ہے۔
اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین الجانی ، علامہ سید حیدرعباس عابدی، ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ صادق جعفری ، علامہ مبشر حسن اور شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل وعیال بھی موجود تھے ۔
حوزہ ٹائمز|لاپتہ شیعہ افراد کی عدم بازیابی کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز نے احتجاجی بھوک ہڑتال کا انعقاد نمائش چورنگی کے قریب مزار قائد کے سامنے ہوا۔
حوزہ ٹائمز|بھوک ہڑتال کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب میں علماء و خانوادہ شیعہ لاپتہ افراد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری شیعہ لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی حساس ہوتا جا رہا ہے اور شیعہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ در در کی ٹھوکریں کھاتے پھر رہے ہیں، کوئی بھی ادارہ اُن کی فریاد سننے کو تیار نہیں ہے۔