مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
ملاقات میں يکساں قومى نصاب، قومى معاملات، ايف آئى آرز، فورتھ شيڈول، عزاداری کے مسائل، مجالس عزاء، جلوسوں، نظربندیوں، ضلع بندىوں، امن کميٹى بورڈ، متحدہ علماء بورڈ، قرآن بورڈ اور بى بى پاک دامن سلام اللہ عليہا کى دربار کو کھولنے اور وسيع کرنے کے حوالے سے گفتگو و مشاورت کى گئی۔
وفد نے وفاقی وزیر کی توجہ خاص طور پر آئین میں دی گئی مذہبی آزادیوں کی طرف دلوائی اور بتایا کہ آئین پاکستان بچوں کو ایسی مذہبی تعلیم اور ہدایات سے تحفظ فراہم کرتا ہے جن کا تعلق ان کے مذہب سے نہ ہو۔ وفد نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ ایک مسلک کا فہمِ دین زبردستی سب بچوں کو پڑھانے سے ملک میں قائم مذہبی رواداری متاثر ہوگی اور حوالے سے اہل تشیع میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک بھر میں رمضان المبارک کے موقع پر نماز جمعہ، شب ہائے قدر، یوم علیؑ کے اجتماعات میں فُل پروف سیکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنائیں
ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے وزیر مذہبی امور کو نصاب پر ملت جعفریہ کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے کہا شیعہ طلبہ کے لیے سابقہ علیحدہ نصاب بحال کیا جائے
سانحہ پشاور کیخلاف لاہور کی فضا بھی سوگوار رہی، مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او پاکستان لاہور ڈویژن کے زیراہتمام لاہور پریس کلب سے پنجاب اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
شیعہ علماءکونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ نے چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام کے جلوسوں میں مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے عزاداری کے دشمن خارجی گروہ اور ریاستی اداروں میں متعصب شرپسندوں کے منہ پر طمانچہ رسید کرکے پیغام دے دیا ہے
ملت جعفریہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ ہم عزاداری سید الشہداء پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔ دشمنان اہلبیت کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے، یزید کی اولاد تکفیری دہشتگرد گروہ کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ حتیٰ کہ لشکر یزید کا ایک چوہا تو چیخ چیخ کر اپنی بے بسی اور مایوسی کا اظہار کر رہا تھا
سیکرٹری اطلاعات مرزا تقی علی کے مطابق دیگر رہنماوں کے ہمراہ آنے والے محرم الحرام میں مجالس عزا اور ماتمی جلوسوں کے حوالے سے سے درپیش مسائل اور مشکلات کے حوالے سے امور پر اظہار خیال کریں گے۔
اجلاس میں دہشت گردی، فرقہ واریت، فورتھ شیڈول اور عزاداری کے خلاف مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور تشویش کا اظہار کیا گیا کہ صوبہ پنجاب میں لاقانونیت اور بدامنی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں ۔جڑانوالہ اور بہاولنگر میں مساجد کے اندر موذنوں اور نمازیوں کی شہادت کے واقعات اتفاقی نہیں ۔یہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے۔