مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
انہوں نے کہا کہ عمران خان شیعہ ہزارہ مظاہرین کے پاس کوئٹہ آئیں، انکے مطالبات سنیں اور پورے کریں،بصورت دیگر ہم پورے پاکستان کو جام کرکے پارلیمنٹ ہاوس،وزرائے اعلیٰ ہاوسز اور گورنر ہاوسز کا گھیراو کرینگے۔
رپورٹ کے مطابق منگل 5 جنوری کو سینکڑوں شیعیان علی ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے پاکستانی قونصل خانہ کے سامنے سرا پائے احتجاج بنے رہے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ جعفریہ کونسل آف یو ایس اے نے حال ہی میں مچھ کوئٹہ میں پاکستانی داعش کے ہاتھوں کند چھریوں سے ہاتھ پاؤں باندھ کے ذبح کیے جانے والے ۱۱ ہزارہ شیعوں کے قتل کی خلاف کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترس اور جنرل اسمبلی کے صدر وولکان بوزکر نے مچھ میں ہوئے دہشتگرد انہ حملے کی مذمت کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی چاروں یونٹوں نے دفاعی ساز و سامان کی ساخت میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ایران آج خطے میں ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے آمادہ ہے
شہاب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں (دہشتگردوں) نے ایک فلسطینی نوجوان کو بیت لحم میں گولی مار کر شہید کیا ہے۔ صیہونیوں کا دعوا ہے کہ وہ چاقو سے صیہونی فوجیوں پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس عظیم اور مخلص عالم دین نے اپنی بابرکت زندگی فقہ، حکمت ، قرآن مجید کی تعلیمات اور اہلبیت عصمت وطہارت(علیہم السلام) کے مکتب کی ترویج و تبلیغ میں گزاری۔ انقلابی اور علمی میدان میں مختلف شبہات کے مقابلے میں ہمیشہ اپنے روشن اصولوں کی پابندی،جرائت اور روشن فکری اس عمارِانقلاب کی جملہ خصوصیات ہیں۔ اسلامی نظام اور ولایت فقیہ کا عالمانہ اورمحققانہ دفاع اس عظیم دانشور اور عالمی دین کی بابرکت زندگی کا نمایاں پہلو ہے۔
شہید قاسم سلیمانی کے قاتلوں کی جگہ جہنم ہے، مرحوم علامہ قاضی نیاز کی یادگار تقریر
آیت اللہ اعرافی نے سماجی اور خدمت رسانی کے مختلف شعبوں میں حوزہ علمیہ اور علمائے کرام کے کردار کو ایک اہم اصول قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ حوزہ علمیہ یعنی،معاشرتی مسائل کو حل کرنے کیلئے خدمات انجام دینا،البتہ،اس اہم کردار کو ادا کرنے کے لئے ایک منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا بھارت، اسرائیل اور امریکہ کے ناپاک وجود نے پورے خطے کا امن غارت کر رکھا ہے، انہی طاقتوں کے سہولتکار پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، بلوچستان میں بربریت کے حالیہ واقعہ میں وہ تکفیری دہشت گرد ملوث ہیں جن کی ڈور غیر ملکی ایجنسیوں کے ہاتھ میں ہے۔