راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ عارف واحدی نے کہا کہ اسرائیل کیجانب سے مظلوم فلسطینیوں پر حملوں اور بھارت کیجانب مظلوم کشمیریوں پر ظلم و ستم اور سرینگر میں ایام محرم میں جلوس پر تشدد کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویزن اور مجلس وحدت مسلمین پشاور کے زیر اہتمام پشاور پریس کلب کے سامنے گستاخ اہلبیتؑ سلطان گل کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ آیت اللہ گرگانی نے ہزاروں شاگرد پروان چڑھائے جو آج دنیا بھرمیں مکتب اہل بیت ؑ کی ترویج وتشہیر میں شب وروز مصروف عمل ہیں،مکتب محمد وآل محمدؑ کیلئے ان کی علمی وعملی خدمات کو تاابد یاد رکھا جائے گا۔
اس سے قبل علامہ موسیٰ رضا جسکانی شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صدر تھے، علامہ موسیٰ رضا جسکانی کو بعدازاں ایس یو سی کا مرکزی نائب صدر مقرر کیا گیا، جسکے بعد صوبے کے نئے آرگنائزر کا اعلان کیا گیا۔
دشمن کی مختلف سازشوں اور اقتصادی دباؤ کے باوجود انتہائی شان و شوکت کے ساتھ صدارتی انتخابات کے تیرہویں دورے کا انعقاد ایران میں اسلامی اور انقلابی نظام کی بنیادوں کے مستحکم ہونے کی علامت ہے۔ حالیہ انتخابات کے نتیجے میں حوزہ علمیہ کے فرزند برومند جناب حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی کا حسن انتخاب بھی انتہائی حوصلہ افزا ہے۔
حجۃ الاسلام محمد شیخ الاسلامی نے خواہران کے تعلیمی ادارے "معصومیہ ہائیر ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ" کے سربراہ حجۃ الاسلام عشرتی سے ملاقات میں کہاکہ اس ادارے کی تعلیمی خدمات اور مقام کے پیش نظر ہمیں یقین ہے کہ دینی تبلیغ کے میدان میں دینی طالبات اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
حضرت آیت اللہ محمد تقی بہجت ۱۳۳۴ ھ (یا ۱۳۳۲ ھ) میں فومن کے ایک مذہبی خانوادہ میں پیدا ہوئے۔ بعد میں جس گھر میں ان کی پیدائش ہوئی تھی اس کو انہوں نے ایک دینی مدرسہ میں تبدیل کر دیا۔ ۱۶ ماہ کی عمر ان کی والدہ کا انتقال ہو گیا تو ان کے والد نے ان کی تربیت کی۔ ان کے والد محمود کربلائی فومن کے علاقہ کے مخصوص بسکٹ بنانے کے ذریعہ کسب معاش کرتے تھے۔
امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام اہل ِ بیت رسول ؐ اور صحابہ کرام میں منفرد حیثیت کے حامل تھے۔ ایک ہی وقت میں مختلف جہات بلکہ ہمہ جہت شخصیت ہونے کا اعزاز بھی آپ کے حصے میں آیا۔ انبیاء ‘ اوصیاء ‘ صلحا ء اور اولیاء میں تاریخ نے ایسے نادر انسان کم دیکھے ہیں جو ایک ہی وقت میں علم کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوں اور منصب ِ حکومت نبھانے میں بھی اعلیٰ مہارت رکھتے ہوں۔
وہ بااخلاق خاتون جن کی توصیف عصر جاہلیت میں حضرت ابو طالب اس طرح سے کرتے ہیں، (انّ خديجةَ اِمْرَأَةٌ كامِلَةٌ مَيمُونةٌ فاضِلَةٌ تَخْشَي العار و تَحْذِرُ الشَّنار)۱۔بے شک خدیجہ ایک کامل پربرکت اور فاضلہ عورت ہے جو ہر قسم کے ننگ و عار اور بدنامی سے دور ہے۔