مغربی دنیا کا فلسطین کی حمایت میں قیام مذہبی نہیں، نظریاتی ہے، علامہ امین شہیدی
سعودی عرب کی کمان میں فوجی اتحاد کے حملے، 25 مارچ 2015 کو شروع ہوئے۔ یہ حملے امریکا اور بعض یورپی ملکوں کی فوجی، لاجسٹک اور انیٹیلیجنس سپورٹ سے انجام پائے۔ اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیشن آفس کے اعداد و شمار کے مطابق یہ حملے، ستمبر 2020 تک 2 لاکھ 33 ہزارافراد کی موت کا سبب بنے۔ ان میں سے 1 لاکھ 31 ہزار افراد غذائیت کی کمی، حفظان صحت اور علاج معالجے کی سہولتوں کے فقدان، اور یمن کے بنیادی ڈھانچے کی نابودی کے باعث موت سے ہمکنار ہوئے ہیں۔ ان اعداد و شمار کے مطابق تین ہزار ایک سو بچے اور پانچ ہزار چھے سو ساٹھ، پانچ سال سے کم عمر کے کمسن بچے جن میں نو زائیدہ بچے بھی شامل ہیں، اس جنگ کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ (2)