وفاق ٹائمز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق، جماعت علمائے عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نےکہا کہ متحدہ ریاست ہائے امریکہ نہیں چاہتا کہ عراق دوبارہ ایک ملک کی شکل میں اپنے پیروں پر کھڑا ہو، پوپ فرانسیس کے دورے پر اہل سنت کی سیاسی برہمی ناقابل توجیہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوپ فرانسیس کا دورہ “دیوان وقف سنی “کی ہم آہنگی سے انجام پایا ہے۔
انہوں نے واٹیکان کی جانب سے آیت الله سیستانی کے جاودانہ موقف کی قدردانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پوپ کے اس سفر میں اہم ترین چیز آیت اللہ سیستانی سے ان کی ملاقات تھی۔
جماعت علمائے عراق کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر آیت اللہ سیستانی کی طرف سے جہاد کا فتوی نہ ہوتا اور امریکہ کی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے ابو مہدی المہندس اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بھائیوں کی جانثاری اور جانفشانی نہ ہوتی تو پوپ ہرگز ہرگز موصل کا سفر نہ کر سکتے تھے۔