10

تیسویں رمضان کی دعا اور اس کی مختصر تشریح

  • News cod : 17282
  • 12 می 2021 - 15:57
تیسویں رمضان کی دعا اور اس کی مختصر تشریح

تحریر: حجت الاسلام سید احمد رضوی أللّهُمَّ اجْعَلْ صِيامي فيہ بالشُّكرِ وَالقَبولِ عَلى ما تَرضاهُ وَيَرضاهُ الرَّسولُ مُحكَمَةً فُرُوعُهُ بِالأُصُولِ بِحَقِّ سَيِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلہ […]

تحریر: حجت الاسلام سید احمد رضوی
أللّهُمَّ اجْعَلْ صِيامي فيہ بالشُّكرِ وَالقَبولِ عَلى ما تَرضاهُ وَيَرضاهُ الرَّسولُ مُحكَمَةً فُرُوعُهُ بِالأُصُولِ بِحَقِّ سَيِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلہ الطّاہرينَ وَالحَمدُ للہ رَبِّ العالمينَ

اے معبود! اس مہینے میں میرے روزوں کو قدردانی اور قبولیت کے قابل قرار دے اس طرح سے کہ تو اور تیرے رسول(ص)، پسند کرتے ہیں، یوں کہ اس کے فروع اس کے اصولوں سے محکم ہوئے ہوں، ہمارے سرور و سردار محمد اور آپ کی آل پاک کے واسطے، اور تمام تر تعریف اللہ کے لئے ہے جو جہانوں کا پروردگار ہے۔

انسان پر بہت سارے حقوق عائد ہوتے ہیں؛ مثلا: اللہ کے حقوق ، والدین کے حقوق ، بندوں کے حقوق اور حیوانات کے حقوق وغیرہ۔ان حقوق میں سے ایک اہم اور واجب الادا حق پیغمبراکرم ﷺ اور اہل بیت علیہم السلام کا حق ہے۔
1۔ اگر مالی اعتبار سے دیکھا جائے تو خمس ادا کرنا پیغمبر اکرم ﷺ کے حقوق میں سے ہے اور اسی طرح دوسرے حقوق بھی ہیں مثلا جب پیغمبر اکرم ﷺ کا نام لیا جائے تو ان کی ذات پر درود بھیجے ۔
2۔ اہل بیت علیہم السلام سے محبت کرنا بھی پیغمبر اکرم ﷺ کے حقوق میں شامل ہے۔چنانچہ قرآن کریم نے اہل بیت علیہم السلام کی محبت اور مودت کو پیغمبر اکرم ﷺ کا اجر رسالت قرار دیا ہے۔
قُلْ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى
دوسرے انبیائے کرام کی طرح دعوت و تبلیغ کی راہ میں حضور اکرم ﷺ نے بہت ساری تکلیفیں اٹھائی ہیں، بلکہ دیگر انبیاء کی نسبت آنحضور ﷺ نے زیادہ آزار اور اذیتیں برداشت کی ہیں۔ جیسا کہ آپ ﷺ کا ارشاد ہے:
مَا أُوذِی نَبِی مِثْلَ مَا أُوذِیتُ
کسی بھی پیغمبر اور نبی کو مجھ جتنی اذیت نہیں دی گئی۔
انبیا ئے کرام نےاپنی زحمتوں اور خدمات کے عوض کسی چیز کا مطالبہ نہیں کیا ۔ پیغمبر اکرم ﷺ نے بھی امت کے اصرار کے باوجود کچھ نہیں مانگا ۔ لیکن زیادہ اصرار ہوا تو خداوند عالم کے حکم سے آپ ﷺ نے اپنی امت سے اجر رسالت کے طور پر اہل بیت علیہم السلام کی محبت و مودت طلب کی اور فرمایا:
قُلْ لَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى
البتہ حضور اکرم ﷺ کی یہ طلب بھی ذاتی یا اپنے اہل بیت کے فائدے کے لئے نہ تھی، بلکہ اس طلب میں بھی امت کی فلاح و رستگاری پوشیدہ تھی ، اسی لئے فرمایا:
قُلْ مَا سَأَلْتُكُمْ مِنْ أَجْرٍ فَهُوَ لَكُمْ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى اللَّهِ
آیات و روایات کے مطابق اہل بیت علیہم السلام کی محبت انسانوں کی نجات کے لئے اکسیر کا کام دیتی ہے اور گناہوں کو ایسے صاف کرتی ہے جیسے بارش کا پانی زمین کو صاف کرتا ہے۔
۳۔ پیغمبر اور آل پیغمبر کی پیروی اور اطاعت
ہر صاحب نعمت، حاکم اورولی کی اطاعت ان کا حق ہے جو انسانوں پر عائد ہوتا ہے۔ اگر ان کی نافرمانی کی جائے تو ان کا حق ادا نہیں کیا۔
حاکم ،امام اور امت کے باہمی حقوق بیان کرتے ہوئے حضرت امیر المؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں:
حَقٌّ على الإمامِ أنْ يَحْكُمَ بما أنْزَلَ اللّه ُ و أنْ يُؤدّيَ الأمانةَ ، فإذا فَعَلَ فَحَقٌّ علَى النّاسِ أنْ يَسْمَعوا لَهُ و أنْ يُطيعوا و أنْ يُجيبوا إذا دُعوا
امام پر لوگوں کا حق یہ ہے کہ وہ انہیں خدا کے حکم پر عمل کرائے اور امانت الٰہی کو صحیح طرح سے پہنچائے،جبکہ لوگوں پر امام کا حق یہ ہے کہ وہ اپنے امام کی پیروی کریں اور جب بھی کسی کام کے لئے بلائے تواس کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اس کی اطاعت کرے۔
۴۔ پیغمبر اور آل کی نیک نامی کا باعث بننا
ہمارے اوپر واجب الادا حقوق میں سے ایک یہ ہے کہ ہم ان کے پیرو کار ہونے کے ناطے ان کی بدنامی کا باعث نہ بنیں، بلکہ ان کی نیک نامی کا سبب بنیں اور ان کی راہ میں کوشش کریں۔
چنانچہ حکم دیاگیا ہے کہ :
کونوا لنا زینا ولا تکونوا علینا شینا
اے ہمارے پیروکارو! ہمارے لئے باعث زینت بنو !اورننگ و عار کا سبب نہ بنو۔
اگر ہمارا اخلاق اور کردار اچھا ہو تو لوگ کہیں گے کہ یہ مسلمان ہیں اور پیغمبر و آل پیغمبر علیہم السلام کے اخلاق سے مزین ہیں، لیکن اگر خدانخواستہ ہم برے اخلاق کے مالک بن جائیں تو ہمارے کردار کی وجہ سے پیغمبرو آل پیغمبر علیہم السلام کی بدنامی ہوگی اور وہ پاک ہستیاں ہماری وجہ سے مقصر ٹھہرائی جائیں گی۔
ماہ مبارک رمضان کی یومیہ دعاؤں کی تشریح کا یہ سلسلہ یہاں ختم ہوا۔ اس سلسلے کو ابتک قائم رکھنے اور قارئین تک پہنچانے میں مدد کرنے والے تمام افراد اور وفاق ٹائمز کے عملے کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور دعا گوہوں کہ اللہ تعالیٰ ہماری اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور وفاق ٹائمز کے مخلص دوستوں کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے۔
خداوند متعال ہم سب کو اس با برکت مہینے میں جتنی خوبیاں اپنانے کی توفیق ہوئی ہے ان کی پاسداری کرنے اور پورا سال اچھے اور نیک اعمال انجام دیتے رہنے کی توفیق عنایت فرمائے ۔ آمین

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=17282