6

شیخ ابراہیم زکزاکی مقدمے کی سماعت ایک بار پھر ملتوی

  • News cod : 18033
  • 29 می 2021 - 15:56
شیخ ابراہیم زکزاکی مقدمے کی سماعت ایک بار پھر ملتوی
گزشتہ روز، جب شیخ زکزاکی کے وکیل اپنے مؤکل کے مقدمے میں شرکت کے لئے عدالت گئے تو انہیں بتایا گیا کہ اس مقدمے کی سماعت نہیں ہوگی اور شیخ زکزاکی کے وکلاء کو اگلی سماعت کے لئے وقت کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، نائیجیریا کی ایک عدالت نے گزشتہ روز نائیجیریا کے شیعہ مذہبی رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی کے مقدمے کی سماعت ملتوی کردی۔

گزشتہ روز، جب شیخ زکزاکی کے وکیل اپنے مؤکل کے مقدمے میں شرکت کے لئے عدالت گئے تو انہیں بتایا گیا کہ اس مقدمے کی سماعت نہیں ہوگی اور شیخ زکزاکی کے وکلاء کو اگلی سماعت کے لئے وقت کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا۔

نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما کے آخری مقدمے کی سماعت دو ماہ قبل ہوئی تھی اور یہ طے پایا تھا کہ گزشتہ روز شیخ ابراہیم زکزاکی کے مقدمے کی سماعت ہو گی۔

اسلامی تحریک برائے نائیجیریا کے رہنما کے مقدمے کی سماعت کے ملتوی کئے جانے کی وجوہات کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ نائیجیریا کی عدالتوں میں گذشتہ ہفتے ہڑتال رہی تھی لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح کا اقدام شیخ زکزاکی کی موت کے وقت کا انتظار کرنے کی وجہ سے ہے۔ کیوں کہ نائیجیریا کی عدالت کے پاس نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما کو جیل میں رکھنے کی کوئی ثبوت نہیں ہے ، لیکن وہ شیخ زکزاکی کو رہا کرنے کی کوشش بھی نہیں کر رہی ہے ، لہذا یہ عدالت ہر چند ماہ بعد ایک میٹنگ کرتی ہے اور شیخ زکزاکی کے کیس کی سماعت ملتوی کر دیتی ہے۔

اسلامی حقوق کی انسانی کمیشن کے سربراہ “مسعود شجرہ” نے شیخ ابراہیم زکزاکی کے مقدمے کی سماعت ملتوی ہونے کے بارے میں کہا: “یہ مقدمہ آج، منگل ، 25 جون ، 1400 کو نہیں ہوا، اور اگلی سماعت کی تاریخ بھی نہیں بتائی گئی ہے۔ شیخ زکزاکی کے وکلاء کوشش کر رہے ہیں کہ شیخ زکزاکی کے مقدمے کی اگلی سماعت جلد سے جلد کروائی جائے”۔

خیال رہے کہ 13 دسمبر 2015 سے شیخ زکزاکی کو اس وقت گرفتار کر کے جیل میں بند کر دیا گیا تھا جب پولیس نے شہر زاریا کی امام بارگاہ پر حملہ کر کے ایک ہزار سے زیادہ شیعہ جوانوں کو شہید کیا جن میں شیخ کے تین بچے بھی شامل تھے اور اس کے بعد شیخ زکزاکی کے گھر پر حملہ کر کے انہیں اور ان کی زوجہ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=18033