23

امام زین العابدین علیہ السلام کی دعائیں اور مناجات ہدایت و تربیت کا انمول خزانہ

  • News cod : 21758
  • 03 سپتامبر 2021 - 11:26
امام زین العابدین علیہ السلام کی دعائیں اور مناجات ہدایت و تربیت کا انمول خزانہ
امام سجاد(علیه‌ا‌لسلام) نے انسانوں کو جہالت کے گھٹاٹوپ اندھیرے سے نکالنے اور امامت و ہدایت کے اعلی اہداف کے حصول کے لیے ایک بہترین حکمت عملی کا انتخاب کیا اور وہ ہے دعا اور مناجات۔

امام زین العابدین علیہ السلام کی دعائیں اور مناجات ہدایت و تربیت کا انمول خزانہ
انتخاب و ترجمه : محسن عباس مقپون
امام سجاد علیہ السلام کا زمانہ
امام چہارم حضرت زین العابدین علیہ السلام کا زمانہ گھٹن اور بے جا و ظالمانہ محدودیتوں کا زمانہ تھا، بنی امیہ کے حکمرانوں نے امام (علیه‌ا‌لسلام) کو خانہ نشین کررکھا تھا، اس گھٹن ماحول میں امام کے ماننے والے کسی طرح سے بھی امام سے رابطے قائم نہین کرسکتے تھے۔
عاشورا جییسے غمناک واقعے کے بعد سیاسی صورت حال ایسی تھی کہ بنی امیہ کے غاصب حکمرانوں کے خلاف مسلحانہ مبارزہ اور جد و جہد تقریبا ناممکن امر تھا، اس ماحول میں دین کا تحفظ اور اس کی تبلیغ کے لیے ایسا طریق کار اور حکمت عملی درکار تھی کہ دینی اقدار کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ظالم حکمرانوں کے لیے حساسیت کا موقع بھی فراہم نہ ہو۔
ان نازک حالات میں امام سجاد(علیه‌ا‌لسلام) نے دوسرے ہادیان دین اور اماموں کی طرح اپنی دینی ذمہ داریوں کو بطور احسن نبھانے، انسانوں کو جہالت کے گھٹاٹوپ اندھیرے سے نکالنے اور امامت و ہدایت کے اعلی اہداف کے حصول کے لیے ایک بہترین حکمت عملی کا انتخاب کیا اور وہ ہے دعا اور مناجات۔
بلا شک و شبہ امام سجاد علیہ السلام کی یہ حکمت عملی مسلحانہ جد و جہد اور مبارزے سے زیادہ موثر ثابت ہوئی۔
روش تبلیغ
دعا اور راز و نیاز ایک لحاظ سے انسان کا اللہ تعالی کے ساتھ معنویت سے مملو اور روح پرور ذریعہ ہے تو اس کا دوسرا پہلو انسان کی انفرادی اور اجتماعی تربیت اور گناہوں کے دلدل سے نکلنے کا ذریعہ ہے۔
اگرچہ امام زین العابدین علیہ السلام کی جانب سے دعا اور راز و نیاز کو تبلیغ کا وسیلہ بنانا انسان کی انفرادی تربیت اور اسے اعلی فضایل و مرتبہ تک پہنچانے کا سبب تھا لیکن اس کے پس پردہ میں اس سے بڑا اور مضبوط ہدف درکار تھا یعنی امام علیہ السلام نے اسلامی اعلی معارف اور انسانی نجات اور سعادت کے اسباب و عوامل کو دعا اور مناجات کی شکل میں اسلامی معاشرے میں عام کیا۔
یہ مناجات اور دعائیں اعتقادی تربیت کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ فروعی اور دیگر اسلامی احکامات اور تعلیمات کا خزانہ انہی کے بذریعے اپنے چاہنے والوں کے سپرد کیا۔ ان دعاوں اور مناجات میں اخلاقیات، توحیدی اور عرفانی مطالب کے علاوہ اجتماعی و سیاسی تعلیمات بھی موجزن نظر آتی ہیں۔
عصر امام زین العابدین علیہ السلام میں بعض اسلام دشمن عناصر اپنے شخصی مفادات کے حصول کے لیے اسلامی خالص تعلیمات کو تبدیل اور اعتقادی لحاظ سے مختلف انحرافات اور شبہات پیدا کر کے مجموعی طور پر اسلامی تعلیمات کو مسخ کرنے کی مذموم کوشش کرتے رہے، امام علیہ السلام نے ان عناصر کا مقابلہ کرنے کے لیے دعا اور مناجات کا سہارا لیا اور توحید، نبوت، امامت اور قیامت جیسے بنیادی اعتقادی معارف کو دعا اور اللہ کی درگاہ مین راز و نیاز کی شکل میں اپنے ماننے والوں کو تعلیم فرمائی۔
آج بھی ہمارے درمیان امام علیہ السلام کی دعاوں کا خزانہ موجود ہے۔

اللہ تعالی ہمیں امام کے حقیقی پیروکاروں میں سے قرار دے۔
آمین

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=21758