6

عُذرِ شرعی کے بغیر روزہ نہ رکھنے کا کفارہ 60 روزے رکھنا ہے،آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی

  • News cod : 32605
  • 09 آوریل 2022 - 12:40
عُذرِ شرعی کے بغیر روزہ نہ رکھنے کا کفارہ 60 روزے رکھنا ہے،آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ماہ ِمبارک رمضان میں اللہ ہمارا میزبان ہے، ہم اُس کے مہمان ہیں۔میزبان اپنے مہمان کے آرام و سکون کا خیال رکھتا ہے۔مہمان کو بھی میزبان کا خیال اور آداب کا پاس کرنا چاہئے۔ ایسا کام نہ کرنا چاہئے جسے میزبان ناپسند کرے۔صرف رمضان میں ہی نہیں بلکہ ہمیشہ اپنے مُنعِم ، مہربان خُدا کی اطاعت ضروری ہے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ماہ ِمبارک رمضان میں اللہ ہمارا میزبان ہے، ہم اُس کے مہمان ہیں۔میزبان اپنے مہمان کے آرام و سکون کا خیال رکھتا ہے۔مہمان کو بھی میزبان کا خیال اور آداب کا پاس کرنا چاہئے۔ ایسا کام نہ کرنا چاہئے جسے میزبان ناپسند کرے۔صرف رمضان میں ہی نہیں بلکہ ہمیشہ اپنے مُنعِم ، مہربان خُدا کی اطاعت ضروری ہے۔ اچھی صفات اپنائی جائیں، ناپسندیدہ عادات و صفات سے اجتناب کیا جائے۔ سورہ مبارکہ البقرہ میں ایک رکوع روزے کے بارے ہے۔ دیگر مقامات پر بھی روزے کا ذکر ہے۔کہیں کفارے کے بارے ہے۔ عُذرِ شرعی کے بغیر روزہ نہ رکھنے کا کفارہ 60 روزے رکھنا ہے، ایک قضابھی رکھنا ہو گا یاغلام آذاد کرنا یا پھانسی لگنے والے کو آزاد کرانا ہے۔

جامع علی مسجد حوز ہ علمیہ جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا سب سے افضل روزہ تمام اعضاءو جوارح کا ہوتا ہے۔آنکھوں اور زبان کی خصوصی حفاظت کی جائے۔ زبان کے فتنے و فساد بہت زیادہ ہیں۔ کسی کی توہین، غیبت،الزام تراشی وغیرہ۔دل آزاری بھی زبان کی آزمائش ہے۔ مولا علیؑ فرماتے ہیں نیزوں کے زخم مُندمل ہو جاتے ہیں لیکن زبان کے نہیں۔ کانوں کے بارے بھی قیامت کے دن پوچھا جائے گا۔کسی کی غیبت نہ سنی جائے، ممنوعہ چیزوں کو سننے سے اجتناب لازم ہے۔ جس محفل میں غیبت ہورہی ہو ،اسے روک نہیں سکتے تو چلے جانا چاہئے۔کسی کی کردار کُشی کی جا رہی ہو تو نہ سُنا جائے۔

انہوں نے کہا دِل کا روزہ سب سے اعلیٰ معیار کا ہوتا ہے جو کہ معصومینؑ کا ہوتا ہے۔ہم بھی کوشش کر سکتے ہیں کہ دل کو نامناسب خیالات سے بچائیں، غلط خیال آئے تو توجہ ہٹا لیں۔اعتکاف بھی در حقیقت روزے کے کمالات حاصل کرنے کا نام ہے جس میں کم از کم تین دن تک آدمی دنیا سے کٹ کر فقط اللہ کی طرف توجہ مرکوز کرتا ہے۔اگر اعتکاف میں بھی موبائل اور دیگر مشاغل پہلے کی طرح ہوں تو اعتکاف کا مقصد پورا نہ ہو گا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=32605