12

مغرب میں گستاخانہ خاکوں کو نہ روکنا مسلمانوں کی قیادت کی ناکامی ہے، وزیراعظم

  • News cod : 3285
  • 30 اکتبر 2020 - 19:20
مغرب میں گستاخانہ خاکوں کو نہ روکنا مسلمانوں کی قیادت کی ناکامی ہے، وزیراعظم
حوزہ ٹائمز| جس مقصد کیلئے ملک بنا تھا ہم اس سے دور ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں، ‏‏یورپ میں چھوٹا سا طبقہ اسلام کے خلاف ہے، اہل مغرب مسلمانوں کی رسول کریم سے عقیدت کی نزاکت کو نہیں سمجھتے ‏جب تک اسلامو فوبیا کو ایڈریس نہیں کریں گے یہ بڑھے گا

حوزہ ٹائمز کی رپورٹ کے اسلام آباد میں قومی سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کو ہم تسلیم کرتے ہیں لیکن اس کی ایک حد ہوتی ہے، کسی کو تکلیف نہیں پہنچاسکتے، گستاخانہ خاکے اظہار رائے نہیں بلکہ جان بوجھ کر سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف پہنچانا ہے، مغرب میں گستاخانہ خاکوں کو نہ روکنا مسلمانوں کی قیادت کی ناکامی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‏پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہمارا مشن ہے، ‏جس مقصد کیلئے ملک بنا تھا ہم اس سے دور ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے مسائل کا شکار ہیں، ‏‏یورپ میں چھوٹا سا طبقہ اسلام کے خلاف ہے، اہل مغرب مسلمانوں کی رسول کریم سے عقیدت کی نزاکت کو نہیں سمجھتے ‏جب تک اسلامو فوبیا کو ایڈریس نہیں کریں گے یہ بڑھے گا۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے نبی جیسا عظیم انسان نہ آیا ہے نہ آسکتا ہے، ‏ہمیں اپنے عوام بالخصوص نوجوانوں کو سیرت النبی  کے بارے میں آگاہی دینی ہے۔

وزیراعظم نے گستاخانہ خاکوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ‏او آئی سی کانفرنس میں کہا تھاکہ مسلم ممالک کو اسلاموفوبیا کے مسئلے پر مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، یورپ میں چھوٹا سا طبقہ اسلام کے خلاف ہے، اہل مغرب مسلمانوں کی رسول کریم سے عقیدت کی نزاکت کو نہیں سمجھتے ‏جب تک اسلامو فوبیا کو ایڈریس نہیں کریں گے یہ بڑھے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا ‏موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، ‏ماضی میں منصوبہ بندی کرتے وقت ان چیلنجز کو مدنظرنہیں رکھا گیا، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنا ہماری حکومت کی اہم ترجیح ہے۔

اس سے قبل جشن عید میلادالنبیؐ کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حضرت محمدؐ خاتم النبیین کے یوم ولادت پر قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، سرور کائنات کی حیثیت بےمثال آفتاب کی ہے، آپؐ کی بے مثل تعلیمات انسانوں کے لیے مشعل راہ ہیں، آپؐ کی حیات مبارکہ جہد مسلسل اور انسانیت کی رہنمائی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آپؐ کی حیات فلاح پر مشتمل ایک عظیم نظام کے قیام سے عبارت ہے، آپؐ نے بے مثال فلاحی ریاست قائم کرکے دکھائی، آج فلاح عامہ کی بنیاد پر تشکیل معاشرے کے ان ہی اصولوں پر قائم ہیں، عدل وانصاف، مذہبی وسماجی آزادی کا عملی نمونہ ریاست مدینہ تھی، مغرب نے ریاست مدینہ سے رہنمائی لے کر انسانی فلاح کے لیے کام کیا، کوشش ہے کہ ریاست مدینہ کے تصورسے مکمل رہنمائی حاصل کریں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ وطن عزیز کو فلاحی ریاست کے سانچے میں ڈھالیں گے، ہم نے اس سفر کا آغاز کردیا ہے، اب منزل زیادہ دور نہیں،  کورونا کو پہلے مرحلے میں اللہ کی مدد سے زیادہ پھیلاؤ سے روکا، کچھ عرصہ سے کورونا کی دوسری لہر سر اٹھا رہی ہے، ہمیں چاہیے کہ مسلسل احتیاطی تدابیر پرعمل  پیرا رہیں۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=3285