12

شہید قاسم سلیمانی نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ انسانیت کے لئے نمونہ عمل ہیں،علامہ امین شہیدی

  • News cod : 5883
  • 18 دسامبر 2020 - 2:13
شہید قاسم سلیمانی نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ انسانیت کے لئے نمونہ عمل ہیں،علامہ امین شہیدی
حوزہ ٹائمز|سربراہ امت واحدہ پاکستان نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ انسانیت کے لئے نمونہ عمل ہیں اور انہوں نے انسانیت کی نجات کے لئے بلا امتیاز رنگ و نسل و مذہب سرحدوں سے ماوراء ہو کر اپنی جدوجہد تا دم ِشہادت جاری رکھی۔

حوزہ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شہید قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کی مناسبت سے العارف اکیڈمی اور ایران کی طرف سے قائم شدہ شہید قاسم سلیمانی کی برسی کروانے والے ادارے کے تعاون سے آن لائن ویبنار بعنوان “مکتب ِشہید قاسم سلیمانی اور اسکی خصوصیات و اثرات” پر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں پاکستان سے معروف مذہبی اسکالر اور اُمت ِ واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی، قم سے معروف مذہبی اسکالر حجت الاسلام ڈاکٹر میثم ہمدانی اور تہران سے معروف تجزیہ کار ڈاکٹر راشد عباس نقوی نے گفتگو کی۔ کانفرنس کی نظامت کے فرائض تہران یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر حسن رضا نقوی نے انجام دیئے اور تمام مقررین کی گفتگو کو براہ راست فارسی میں ترجمہ کرکے ریڈیو مقاومت ایران پر براہ راست نشر کیا۔

حجت الاسلام و المسلمین علامہ امین شہیدی سربراہ امت واحدہ پاکستان نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ انسانیت کے لئے نمونہ عمل ہیں اور انہوں نے انسانیت کی نجات کے لئے بلا امتیاز رنگ و نسل و مذہب سرحدوں سے ماوراء ہو کر اپنی جدوجہد تا دم ِشہادت جاری رکھی۔ علامہ امین شہیدی نے شہید قاسم سلیمانی کے خدا سے توسل، راز و نیاز، تقویٰ و پاکیزگی، نماز و عبادات پر روشنی ڈالی کہ اِن چیزوں نے شہید کو کمال تک پہنچایا، یہاں تک کہ وہ شام، لبنان، عراق، فلسطین، پاکستان، یمن، افغانستان حتیٰ تحریکِ آزادیِ کشمیر کے جوانوں کے دلوں میں گھر کر گئے۔

علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ عالمی استکباری طاقتیں یہ چاہتیں تھیں کہ وہ شہید قاسم سلیمانی اور ان کی فکر کو لوگوں کے دلوں سے نکال دیں، جس کے لئے انہوں نے اسرائیلی، عربی، برطانیہ اور امریکہ کے وسائل کا استعمال کیا، لیکن ناکام رہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ دشمن نے شہید قاسم سلیمانی کے بدن کو تو بظاہر حملہ کرکے شہید کر دیا، لیکن ان کی فکر اُنکی شہادت کے بعد اور زیادہ نمایاں ہو کر سامنے آئی۔ انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی کی دشمن کے مقابلے میں اسٹریٹجی، برنامہ ریزی اور اقدامات بہت دقیق ہوتے تھے اور ایران کے چہرے کو عالمی سطح پر روشن کرنے کے لئے بھی ایک وزیر خارجہ کی طرح شہید سلیمانی نے بہت بڑا کردار کیا، وہ جنگی حربوں کے جاننے کے ساتھ ساتھ قرآن اور دعاؤں پر بھی گہرا اعتقاد رکھتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ محاذ ِجنگ پر دوسروں کو بھی دعائیں پڑھنے کی تاکید کرتے تھے۔  مقدس مقدمات پر جا کر اپنی شہادت کی آرزو کے لئے گریہ کرنا، زیارت عاشورہ اور امام رضا ؑ کے حرم میں توسل سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ کس قدر شہادت کے عاشق اور روحانی و معنوی شخصیت تھے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی ایک فوجی جرنیل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک معلم، مبارز، متفکر، میدان عمل کے مجاہد اور اسلامی تمدن کا ایک نمونہ تھے، تمام ممالک کے لوگوں کے دلوں میں وہ موجود ہیں اور لوگوں کے لئے مادی و معنوی زندگی میں نمونہء عمل ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کا خون جو بغداد ائیرپورٹ پر بہایا گیا، یہ خون اسرائیل کو نابود کرکے رکھ دے گا۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=5883