29

کامیاب اساتذہ کی اہم خصوصیات

  • News cod : 9174
  • 28 ژانویه 2021 - 1:37
کامیاب اساتذہ کی اہم خصوصیات
استاد کی کامیابی وناکامی کا فیصلہ کرنےکی اتهارٹی ہرکسی کے پاس نہیں ہوتی،ہرکسی کا خود ساختہ معیارمعلم کی کامیابی وناکامی کی بنیاد نہیں بن سکتا ،بلکہ اس کا معیار فقط وہی درست ہوسکتا ہے جسے ماہرین تعلیم نے بنایا ہو -

کامیاب اساتذہ کی اہم خصوصیات

تحریر:محمد حسن جمالی

یہ بات واضح ہے کہ تعلیمی اداروں میں پڑهانےوالے تمام ٹیچر اپنے آپ کو کامیاب استاد سمجهتے ہیں،کیونکہ ہرایک نے اپنے ذهن میں ٹیچرکی کامیابی کا ایک خود ساختہ معیار بنارکها ہوتا ہے اور اسی معیار پر وہ اپنے آپ کو پرکهہ کر یہ خیال کرتا ہے کہ میں کامیاب مدرس ہوں، در حالیکہ استاد کی کامیابی وناکامی کا فیصلہ کرنےکی اتهارٹی ہرکسی کے پاس نہیں ہوتی،ہرکسی کا خود ساختہ معیارمعلم کی کامیابی وناکامی کی بنیاد نہیں بن سکتا ،بلکہ اس کا معیار فقط وہی درست ہوسکتا ہے جسے ماہرین تعلیم نے بنایا ہو -چنانچہ انہوں نے اپنی تحقیقات اور علمی آثار میں کامیاب مدرس کی بعض اہم خصوصیات لکهی ہیں ہم یہاں ان کی طرف اشارہ کریں گے-

١)کامیاب اساتذہ کی پہلی اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو راہنما سمجهتے ہیں-ییل (Yale)یونیورسٹی کے تعلیمی انچارچ کا ویلیام رانڈو(william Rando)جس نے پندرہ سال یونیورسٹی کے اساتذہ کو تعلیم وتربیت دی ہے کہتے ہیں: کامیاب اساتذہ اپنے آپ کو راہنما سمجهتے ہیں، وہ اپنی دانش دوسروں میں تقسیم کرتے ہیں اور شاگردوں کو تعلیم کی دولت سے مالا مال کرتے ہیں, اس کے باوجود وہ اپنے کو ایک راہنما ہی سمجهتے ہیں اور وہ کلاس میں شاگردوں کی محوریت ومرکزیت کے قائل ہوتے ہیں-وہ مذید کہتے ہیں:کلاس میں استاد کے بجائے اصلی محور شاگرد ہونے والی بات کو درک کرنا یقینا بعض اساتذہ کرام کے لئے سخت ہے اور ان کے لئے یہ بات ذرا غیر منطقی لگے گی،لیکن میرا مقصد یہ ہرگز نہیں کہ کلاس میں اساتذہ مہم نہیں،کیونکہ ان کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے-میری مراد یہ ہے کہ مدرس کو شاگردوں سے یہ پوچهنے کے بجائے کہ مجهے آج کونسا کام کرنا تها،یوں پوچهہ لینا چاہئے کہ میرے شاگردو,آج ہمیں کونسا کام سرانجام دینا ہے؟

٢)کامیاب اساتذہ کی دوسری اہم خصوصیت شاگردوں کو پہچاننا ہے-فقط بچوں کو سکهانے والے مطالب اور مباحث پر مسلط ہونا اساتذہ کی کامیابی کی نشانی نہیں،بلکہ اس کے ساتهہ ان کے لئے اپنے شاگردوں کی ذہنی استعداد،ان کے سابقہ تجربات اور ان کی احتیاجات کی شناسائی بهی ضروری ہے،کیونکہ اس کے بغیر وہ نہیں سمجهہ سکتے کہ شاگردوں کو کن چیزوں کی ضرورت ہے اور کونسے مطالب ان کے تحصیل حاصل ہیں-ان کا یہ بهی کہنا ہے کہ میں تمام اساتذہ کرام سے یہ تصور کرنے کا تقاضا کرتا ہوں کوئی شخص ان سے ٹیلفون کرکے اگرپوچهہ لیا جائے کہ میں کیسے ییبل جاوں؟تو اسے اپنے مقصد کی طرف راہنمائی کرنے سے پہلے اس سے پوچهنے والی بات یہ ہے کہ ابهی تم کہاں ہو؟میری نظر میں یہ بالکل واضح ہے،لیکن ہم اس چیز کو کلاس میں استاد بننے کے بعد فراموشی کے سپرد کرتے ہیں-کلاس میں شاگردوں سے ہم یہ پوچهنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے کہ ابهی تم لوگ کہاں ہیں؟ تم نے کہاں سے اپنے مقصد کی طرف سفر شروع کیا ہے؟یوہود کا پلنسکی( Yoheved Kaplinsky)جولیارڈJuilliard اسکول کے اساتذہ میں سے ہے،وہ کہتے ہیں:میں اپنے شاگردوں کو اپنی زندگی کے تلخ وشیرین واقعات وتجربات کو یاد دلانے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ وہ یہ سمجهہ سکیں کہ وہ کتنے واقع بین ہیں اور کس قدر خیالاتی-

٣)کامیاب اساتذہ کی تیسری اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ تدریس کا شدید شوق رکهتے ہیں-وہ پوری توجہ سے درس کی تیاری کرکے کلاس میں تشریف لے جاتے ہیں اور اپنے شاگردوں کو کمال اشتیاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے سکهاتے ہیں-اس .سی جانسون (SC.Johnson)کےتعلیمی مدیریت کرنے والے اچ .مویر (H.Muir) کا کہنا ہے کہ شوق سرایت کرنے والی چیز ہے،اگراساتذہ درس وبحث اورتدریس سے علاقہ مند ہوں گے تو ضرور یہ شوق ان سے شاگردوں میں منتقل ہوگا-مویرکہتے ہیں کہ میرے والدین اسکول کے ٹیچر تهے- ماں ذہنی معلول بچوں کو تعلیم دینے والے ادارے میں پڑهاتی تهی اورباپ کسی اور سکول میں تاریخ وسیاست کی تدریس کرتے تهے-میں نے ان سے اہم ترین جو چیز سیکهی ہے وہ درس وبحث اور تدریس سے شوق اورعشق وعلاقہ ہے-

٤)کامیاب اساتذہ کی چوتهی اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنےشاگردوں کو ان چیزوں کی نشاندہی کرتے ہیں جنہیں ترجیحی بنیاد پر ان کو سیکهنے کی ضرورت پڑهتی ہے- واقعتا طالب علموں کو شروع سے اس جانب کوئی راہنمائی کرے کہ وہ ترجیحی بنیاد پر اپنی ضرورت کا انتخاب کرکے پڑهائی کو آگے بڑهانے کی جدوجہد کریں تو علمی میدان میں ان کو بڑی کامیابی مل سکتی ہے اوروہ اپنے اہداف کی منزل پر جلدی قدم رکهہ سکتے ہیں-

٥)کامیاب اساتذہ کی پانچویں اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ درس وبحث کے مفاہیم کو پیچیدہ بیان کرنےکے بجائے بہت سادہ اور روان کرکے شاگردوں کے ذہنوں میں منتقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں-

٦)کامیاب اساتذہ کی چهٹی اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ اگر کسی چیز کو نہیں جانتے ہیں تو شاگردوں کے سامنے اس کمزوری کا کهلا اظہار کرتے ہیں-

٧)کامیاب اساتذہ کی ساتویں اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ تدریس کرنے میں شجاع اور صادق ہوتے ہیں-وہ ٹال مٹول کرکے ٹائم پاس کرنے کے بجائے احساس ذمہ داری سے سچے معنوں میں ان کو تعلیم سکهاتے ہیں-

٨)کامیاب اساتذہ کی آٹهویں اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ تیزی سے پڑهاکر کلاس کا وقت پورا کرنے کے بجائے آہستہ پڑهاتے ہوئے درس کےاہم نکات جنہیں کلیدی اور طلائی نکات کہلاتے ہیں کو برجستہ کرتے ہیں-

٩)کامیاب اساتذہ کی نویں اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ اہم نکات کو تکرار کرکے شاگردوں کے ذہنوں میں محفوظ کرانے کی جدوجہد کرتے ہیں- دواساز ادارے کی مدیریت کرنے والا ویلیام اچ راسٹٹر(William.H.Rastetter)کہتا ہے کہ کسی علمی مطلب کو جب کوئی کسی سے سنتا ہے تو وہ فقط سنتا ہی ہے- جب وہ اسے دوسری بار سنتا ہے تو اسے اس کی پہچان ہوتی ہے اور جب تیسری بار سنتا ہے تو وہ اسے سیکهہ لیتا ہے-

١٠)کامیاب اساتذہ کی دسویں اہم خصوصیت یہ ہے کہ ان کو اپنے شاگردوں سے اچهے سوالات پوچهنے کی عادت ہوتی ہے-

١١)کامیاب اساتذہ کی گیارہویں اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ شاگردوں کی ذہنی سطح کو دیکهہ کر ان کو اطلاعات فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں-

١٢)کامیاب اساتذہ کی بارہویں اہم خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنےشاگردوں کو پڑهانے اور تدریس کرنے کی تلقین اور توصیہ کرتے ہیں اور ان کو استاد بننے کی تمرین کراتے ہیں-

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=9174