رہبر معظم نے کہا کہ ائمہؑ کا بنیادی ہدف اسلامی معاشرہ تشکیل دینا تھا۔ اقتدار کے بغیر اسلامی معاشرے کی تشکیل ممکن نہیں۔
وفاق المدارس الشیعہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ امام حسن علیہ السلام نے امت مسلمہ کو انتشار کا قتل و غارت سے بچانے کے لیے خلافت کا ظاہری منصب چھوڑ کر ثابت کر دیا کہ اقتدار سے الگ ہو کر بھی اسلام اور وطن کو بچایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا ضروری ہے کہ اس مہینہ میں تلاوت قرآن مجید کی جائے۔ قرآن مجید کی تلاوت کے آداب میں سب پہلی چیز قرآن مجید کی عظمت کا اقرار ہے کہ انسان کے دل میں ہو کہ اللہ تعالیٰ کی کتا ب میں ٹیڑھا پن نہیں اور ہر لحاظ سے عظیم ہے ۔دوسرا اللہ تعالیٰ کی عظمت انسان کے دل میں ہو۔
واضح رہے کہ ماسکو میں دہشت گردوں نے ایک کنسرٹ ہال میں فائرنگ اور دستی بم سے حملہ کرکے 115 افراد کو ہلاک اور 140 زخمی کردیا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: 1947ء کے بعد پاکستان میں آنے والے تمام حکمرانوں کی تاریخ اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو انتہائی افسوس کے ساتھ نتیجہ سامنے آتا ہے کہ قرارداد پاکستان میں شامل مقاصد اور اہداف کے ساتھ ناانصافیاں اور زیادتیاں ہوئیں۔
علامہ مرید نقوی نے کہا دختر رسول سیدہ فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا دنیا سے رخصت ہونے لگیں تو امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کو اپنی قبر پر قرآن مجید کی تلاوت کی وصیت فرمائی۔
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی نائب صدر کا ”سیدہ خدیجۃ الکبری ؓ کانفرنس“ سے خطاب میں کہنا تھا کہ اُم المومنین حضرت سیدہ خدیجۃ الکبری ؓ مسلم خواتین کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں، حضرت سیدہ خدیجہؑ حسن سیرت، اعلیٰ اخلاق و بلند کردار کی وجہ سے ”طاہرہ“ کے لقب سے مشہور تھیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملک کو درپیش معاشی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے سب کو مل بیٹھنا ہوگا اور معیشت جلد اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی۔
موجودہ دور میں مسلمانوں کے تمام طبقات انہی متبرک و مقدس ہستیوں کے اعلی و پاکیزہ کردار سے سبق سیکھیں۔ جاگیردار، صنعت کار اور سرمایہ دار اپنے دین اور عوام کی خدمت کا درس حضرت خدیجہ الکبری ؑ سے حاصل کریں
شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما نے کراچی میں کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ قائد کے ساتھ کام کرکے بہت کچھ سیکھا اور ہر کام ان کی رہنمائی میں انجام دے رہے ہیں، اس سے پہلے لوگ کہتے تھے کہ کرنے کو کوئی کام نہیں ہے، لیکن آج ایک کام ختم نہیں ہوتا قائد محترم دوسرا ٹاسک بتا دیتے ہیں، کام روز بروز آگے سے آگے بڑھ رہا ہے۔