پروگرام میں مدرسہ معصومہ کی پرنسپل محترمہ ارم عابدی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اس موقع پر محترمہ غزالہ جعفری نے اپنے خطاب میں تربیت اولاد پر زور دیتے ہوۓ کہا کہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں کی پرورش دین اسلام کی تعلیمات کے مطابق کریں تاکہ وہ معاشرے کہ مفید رکن بن سکیں ۔
علماء تشیع و تسنن کی مشترکہ روایات امام مہدی (عج) کی ذات ان کے ظہور اور ان کے ولی اللہ الاعظم کے عنوان سے تسلسل کے ساتھ وارد ہوئی ہیں
انہوں نے کہا کہ پندرہ شعبان کی طلوع فجر کے موقعہ پر امام زمانہ علیہ السلام کی ولادت ہوئی جن کی برکتوں سے ہم پر بارش نازل ہوتی ہے، روزی ملتی ہے، ہدایت ملتی ہے، دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ غیبت میں امام سے استفادہ ایسا ہی ہے جیسے بادلوں کی اوٹ سے سورج روشنی کا فائدہ پہنچاتا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو تو اللہ نے آسمانوں پر اٹھا لیا لیکن حضرت امام زمانہ علیہ السلام زمین پر ہی موجود ہیں اور ہماری رہنمائی فرماتے ہیں اور ہماری مدد کرتے ہیں۔
حجۃ الاسلام سید جواد موسوی نے کہا اسی لیے امام زمان علیہ السلام کے ظہور کے بارے میں روایات ہیں کہ امام کے ظہور میں سب سے زیادہ مددگارجو طبقہ ہوگا وہ جوانوں کا ہوگا کیونکہ امام کو سب سے زیادہ ضرورت بھی اور محبت بھی ایسے جوانوں سے ہے جو جسمانی طور پر اور روحانی طور پر طاقتور ہوں اور مضبوط افکار کے مالک ہوں اور وہ امام کے ظہور کے راہ میں کام آسکیں امیدیں بھی سب سے زیادہ جوانوں سے ہی ہیں.
آیت اللہ العظمیٰ نوری نے کہا کہ آج جرمنی، برطانیہ، فرانس، امریکہ اور غاصب صہیونی حکومت نے ہمارے مقابلے میں صف آرائی کر رکھی ہے۔ ایسے میں ہمارے معاشرے کو انتہائی طاقتور ہونے اور اہل بیت علیہم السلام کے فرامین کو خوب سمجھنے کی ضرورت ہے تاکہ ان فرمودات کی روشنی میں فتنوں کو بخوبی سمجھ پائیں۔
حوزہ ٹائمز| دنیا ظہور سے پہلے اور ظہور کے اسباب/ استاد حجۃ الاسلام والمسلمین اصغر علی سیفی