دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں، جنرل باقری
پابندی سے متعلق تازہ اشارہ کویتی وزیراعظم محمد حیف کی جانب سے آیا جنہوں نے وزیر تعلیم کے حوالے سے کہا کہ وہ مخلوط لیکچرز میں شرکت کے لیے رجسٹریشن ختم کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی اجلاس ہوا جس میں بھارت میں حجاب پر پابندی اور مسکان خان کو ہراساں کرنے کے خلاف قرارداد منظور کی گئی جس کے متن میں کہا گیا کہ بھارت آر آر ایس کے مذہبی انتہا پسندوں کی آماہ جگاہ بن چکا ہے جبکہ مودی کے بھارت میں انسانیت اور اخلاقیات کا جنازہ نکالا جا رہا ہے۔
مظاہرہ کرنے والی کویتی خواتین کا کہنا ہے کہ حجاب پہننا حق ہے، حجاب پہننے والی خواتین کی تذلیل افسوس ناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کسی بھی فریق کو پابندیاں جاری رکھنے کا کوئی بہانہ ہاتھ نہ لگنے پائے
حکومت کو ایسے عناصر پر بھی نظر رکھنا ہو گی جو قانون کے نام پر ملک دشمن ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں
ذرائع کے مطابق علامہ شہنشاہ حسین نقوی کو 5 اور 6 ستمبر کے دن مجلس عزاء سے خطاب کیلئے خانیوال کی تحصیل کبیروالا آنا تھا۔
پاکستان کے ہر شہری کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ اگر مجلسِ عزاء سے کسی کا نقصان نہیں ہو رہا تو روکنے کا کوئی جواز نہیں
قائدملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ پابندی اور آزادی کو سلب کرنا مسئلہ کا حل نہیں، اصل مسئلہ رول آف لاءکا قیام ،قانون کی عملداری کو یقینی بنانا اور قانون کے منافی سرگرمیوں کو روکنا ہے اس میں بھی اگر حکمت عملی اور افہام و تفہیم کے ساتھ سنجیدہ اقدامات کئے جائیں تو حالات مختلف ہوسکتے ہیں۔
ابو سنینه کا کہنا ہے کہ اس طرح کا اقدام تمام قوانین کی خلاف ورزی ہے جس کے مطابق دیگر مذاہب کو عبادات میں آزادی حاصل ہے۔