حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مختلف موضوعات پر تنظیمی، ملی اور سیاسی امور پر رہنمائی فرمائی۔ اور مرکزی عہدیداروں کی کارکردگی کو سراہا
16 دسمبر کے حوالے سے انہوں نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ سانحہ اے پی ایس پاکستان کی تاریخ کے ان المناک سانحات میں سے ایک اندوہناک واقعہ ہے، جب تعلیم میں مشغول بچوں سمیت 140 ہم وطنوں کو بے دردی سے شہید کردیا گیا۔
قائدِ ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ نے ملاقات کی
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے شیعہ مجلس اعلیٰ لبنان و حرکت عمل کے شرعی کونسل کے سربراہ حجة السلام شیخ عبدالامیرقبلان کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجة السلام شیخ عبدالامیرقبلان جید ،ممتاز عالم اور اعتدال پسند شخصیت تھے
قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی خصوصی ہدایت و سرپرستی میں زہرا اکیڈمی، کراچی کے زیر اہتمام مسافرین افغانستان کی بنیادی مشکلات کے حل کیلئے ان کے ساتھ تعاون کیا گیا ہے
امام سجاد ؑ واقعہ کربلاکے عینی شاہد ہیں آپ ؑ نے جس طرح واقعہ کربلا کے حقائق کو بیان فرمایا اور اپنی تبلیغ و ادعیہ کے ذریعے دنیا کو قیام امام ؑ کے اہداف سے آگاہ کیا، اپنے کردار وعمل کے ذریعے یزیدیت کو بے نقاب کیا اور حسینیت کے خدوخال کو جس طرح واضح کیا یہ انداز باطل قوتوں کے خلاف جدوجہد کرنے والی ہرقوت کے لئے رہنما حیثیت رکھتا ہے۔
وفد نے ڈی ایچ کیو بہاولنگر میں سانحہ عاشور کے زخمیوں کی عیادت کی اور انہیں قائد ملت جعفریہ کی طرف سے صبرو استقامت اور جرأت پر سلام عرض کیا زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کروائی
قائد شھید کی عظیم شھادت کی یاد میں دفتر قائد ملت جعفریہ قم شعبہ زائرین کی طرف سے حرم حضرت فاطمہ معصومہ س دارالتلاوہ میں 5 روزہ پروگرام کے سلسلے میں آج 5 اگست 2021 بروز جمعرات، رات کو عظیم الشان اختتامیہ پروگرام منعقد ہوا۔
دین ِکامل کو خدا کے نزدیک پسندیدہ ترین دین قرار دیا گیا ،اُس کی ترویج و اشاعت کے لئے رحمت اللعالمین جیسی ہستی نے تکالیف اور مصائب برداشت کئے اور اُس کی سچائی کو دنیائے عالم پر واضح کرنے کے لئے رسول خدا اپنے اہل بیت اطہار ؑ کے ہمراہ مباہلے کے لئے نکل پڑے