انہوں نے واضح کیا کہ یہ علماء ہی کا کردار ہے کہ عالمی سامراجی سازشوں کے باوجود آج تشیع سر اٹھا کر اپنے حقوق کے حصول کی جدوجہد میں مصروفِ عمل ہے۔ انہوں نے آئمہ جماعت سے امید ظاہر کی کہ وہ علمائے حقہ کا کردار ادا کرتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں جبکہ عوام سے اپیل کی کہ وہ اس کردار میں علماء کا بھرپور ساتھ دے کر ملک کے مستقبل کو روشن بنائیں۔
اس ادارے کی خدمات کا دائرہ اب ملک کے طول و عرض تک پہنچ چکا ہے، امام خمینیؒ ٹرسٹ پاکستان کی ایک اسلامی فلاحی تنظیم کے طور پر جانا جاتا ہے، یہ ٹرسٹ قدررتی آفات میں ہنگامی امدادی سرگرمیوں کے علاوہ طب، تعلیم، روزگار، اجتماعی شادیوں، غریب عوام کی امداد، تعمرات مساجد و امام بارگاہ سمیت مختلف شعبہ جات زندگی میں اپنی خدمات بلاتفریق مذہب و مسلک انجام دے رہا ہے۔
انہوں نے علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کو دینی طالبعلموں کے لئے نمونہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ علامہ قاضی صاحب کا تمام تر سہولیات کے باوجود قم کو چھوڑنا ہمارے لئے نمونہ عمل ہے، اتنے سال ایران میں خدمات انجام دینے کے بعد یہاں سے پاکستان چلے گئے اور وہاں بھی جراتمندانہ اقدامات کیے۔
اسلام کی خاطر فرزند رسول حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنے خاندان اور اصحاب سمیت جو عظیم قربانی دی ہے، محرم اس کی یاد کا مہینہ ہے، ہر مسلمان امام حسین علیہ السلام سے عشق کرتا ہے
چوک اعظم لیہ میں امام خمینیؒ ٹرسٹ کے زیر اہتمام امام رضاؑ کمپلیس میں دیگر فلاحی کاموں کے ساتھ طالبات کی تعلیم و تربیت کے لئے جامعہ معصومیہ کمپ قائم کردیا گیا۔