بابائے قوم کے یوم پیدائش کے موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی کابینہ کے ارکان سمیت دیگر اہم شخصیات نے مزار قائد پر حاضری دی، پھولوں کی چار چڑھائی گئی اور فاتحہ خوانی کی گئی۔
پہلے ہی ان ر وشن اصولوں سے روگردانی کی وجہ سے وطن عزیز کا بہت زیادہ نقصان ہوچکا لیکن اب یہ ملک مزید نقصانات کا متحمل نہیں ہوسکتا، آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی ، عدل و انصاف اور گڈ گورننس کو قائم کرکے قائد اعظم کے پاکستان کو موجودہ گھمبیر اور سنگین مسائل و مشکلات سے نجات دلائی جاسکتی ہے، پورا ملک سیلاب سے متاثر ہے، آج پھر اسی جذبے کی ضرورت جو ایثار کا جذبہ قیام پاکستان کے وقت تھا۔
انہوں نے کہاکہ جس ملک کو دنیا میں آئینی و انتظامی طور پر ایک مثال بننا تھا وہاں آئین وقانون ڈھونڈے سے نہیں ملتا، افسوس اسی سبب یہ تاثر ابھرا کہ ایک نہیں دو پاکستان ایک قائد اعظم کا پاکستان اور ایک موجودہ پاکستان۔ سیاسی اکھاڑ پچھاڑ اور متنازعہ انتخابات کے نتیجے میں جو ڈھانچہ بنا وہ اس لائحہ عمل کی بالکل اور یکسر نفی تھا جو بابائے قوم نے ہمیں دیا ،
قوموں کی ترقی میں خواتین کا ہمیشہ مرکزی کردار رہا، جدوجہد پاکستان میں فاطمہ جناح بابائے قوم کے شانہ بشانہ رہیں
انہوں نے کہا کہ آج پاکستانیوں کو آزادی کے جو لمحات میسر ہیں وہ قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد اور بے لوث قیادت ہی کا قیمتی ثمر ہیں۔
قائد اعظم نے جن اصولوں اور مقاصد کے لیے آزاد مملکت کی جدوجہد کی تھی اور مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور انہوں نے پاکستان کی شکل میں ایک عظیم کامیابی حاصل کی