حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں ساتویں ترقیاتی منصوبے میں عدل و انصاف کے ساتھ معاشی پیشرفت کی ترجیح کی یاددہانی کرتے ہوئے معاشی ترقی کے اسباب اور ضروری کاموں کی طرف اشارہ کیا اور زور دے کر کہا کہ واضح معاشی مسائل اور گھرانوں کی زندگي کی دشواریوں نے معاشی ترقی کو پوری طرح سے ضروری بنا دیا ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سنیچر کی صبح مختلف میدانوں میں ملکی صنعتی توانائيوں کے مظاہرے کے لیے منعقد کی گئي نمائش کا تین گھنٹے تک معائنہ کیا۔
رہبر معظم نے حاضرین سے اپنے خطاب کے آغاز میں فرمایا کہ اہل بیت علیہم السلام کی مدح سرائی شیعہ کی میراث ہے اور آج کی مدح سرائی اور ذاکری ایک ترکیبی فن ہے جو اچھی آواز، اچھی شاعری، موزوں طرز اور عمدہ مواد کے امتزاج سے تخلیق کیا جاتا ہے اور دیگر گراں بہا مذہبی متون کی طرح اس کے تمام عناصر بھی خوبصورت ہونے چاہئیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اصولوں اور بنیادی تعلیمات کو محفوظ رکھتے ہوئے اسلامی انجمنوں کے اپ ٹو ڈیٹ رہنے کو آج کے حالات میں ایک اور ضروری امر قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ عدل و انصاف جیسے کچھ اصول اور تعلیمات دائمی اور اٹل ہیں جو ہزاروں سال پہلے سے ہیں اور ان میں فرسودگي نہیں آتی لیکن انصاف کے نفاذ کے طریقے میں تبدیلی اور جدت طرازی کا امکان پایا جاتا ہے۔
رہبر انقلاب نے شاہ چراغ حملے کے شہدا کے اہل خانہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے اس المناک واقعے نے دلوں کو سوگوار کیا تاہم یہ واقعہ ایران کی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا اور بات پر زور دیا کہ اس خباثت کے پس پردہ ہاتھ یعنی داعش کو بنانے والے نفرت انگیز امریکی رسوا ہوئے۔
رہبر معظم انقلاب نے سینکڑوں اصفہانیوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ اصفہان علم و ایمان اور فن و جہاد کا قابل تعریف شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور کا سب سے بڑا چلینج «ٹہراو، جمود و رجعت پسندی» کے مقابلے میں ترقی و پیش رفت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایک پیغام جاری کر کے پرہیزگار عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین عباس علی اختری کے انتقال پر تعزیت پیش کی ہے۔
وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی نے عالمی سامراج سے مقابلے کے قومی دن 13 آبان مطابق 4 نومبر کی مناسبت […]
رہبر انقلاب اسلامی نے حالیہ واقعات اور کچھ جگہوں پر پراگندہ ہنگاموں کی طرف اشارہ کیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ واقعات میں دشمن کا رول سب کے لیے، یہاں تک کہ بعض غیر جانبدار غیر ملکی مبصرین کے لیے بھی پوری طرح واضح اور عیاں ہے۔