او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ صلح امام حسن ؑ عالم اسلام کے لئے نقطہ آغاز اور رہنما اصول کا مقام رکھتی ہے جس سے سبق حاصل کرکے مسلمان انتشار و افتراق‘ جنگ و جدال اور قتل و غارت گری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
خطبات جمعہ میں فلسطین کے مظلوموں کیلئے آواز بلند کی گئی ، مذمتی قراردادیں منظور
انہوں نے مزہید کہا کہ جناب سیدہ طاہرہ ؑ کی زندگی اور شخصیت و کردار کا مطالعہ ہر انسان کو مختلف مرحلوں اور شعبوں میں استقامت اور سخت ترین حالات و ماحول میں بھی صبر و ضبط کا درس دیتا ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سیدساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کا یوم تاسیس ایسے وقت میں آیا ہے جب ایک طرف موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات نے پاکستان سمیت پوری دنیا کو نہ صرف گھیرے میں لے رکھاہے بلکہ اس کے پاکستان کے شدید ترین اثرات مرتب ہوئے ہیں
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام خمینی اسلام اور مسلمین کی سربلندی کے لئے عالمی کفر اور اس کے گماشتوں سے نبردآزما رہے اور انکا ماننا تھا عالم اسلام کی آزادی و نجات امت مسلمہ کے اتحاد میں مضمر ہے لہٰذا وحدت اسلامی کے لئے ان کے حیات آفرین پیغامات اپنے مکمل اثرات کے ساتھ جسد اسلامی میں جذب ہوچکے ہیں۔
علامہ ساجد نقوی کے مطابق رمضان المبارک کی آمد پر ایک طرف حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کے لئے بنیادی اشیائے ضروریہ کی فوری اور سستی فراہمی کو یقینی بنائے‘ بدامنی‘ دہشت گردی پر قابو پاکر عوام کو امن و تحفظ فراہم کرے‘ احترام ماہ صیام کو ہر حوالے سے یقینی بنائے‘ سحر و افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ پر قابو پائے
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ بجٹ عوام دوست تو پھر ہر طرف شور کیسا؟، پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کیوں؟لفظوں کا ہیر پھیر ہر سال دہرادیا جاتاہے، بتایا جائے عام آدمی کو کس مد میں ریلیف دیا جارہاہے؟اردو قومی شناخت، بجٹ میں اس کا کتنا حصہ ؟ دستور میں موجود، سپریم کورٹ فیصلے میں موجود، وزیراعظم کی ہدایات میں موجود مگر بجٹ سے اردو غائب کیوں؟ ایک طرف ریاست مدینہ کے دعوے، دوسری جانب دینی مدارس کےلئے کچھ بھی نہیں ؟کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ 2021-22ءپر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کےخلاف کویتی پارلیمنٹ کا صیہونی ریاست کےساتھ تجارتی پالیسیوں بارے پابندی کا قانون لائق تحسین اقدام ہے، غاضب جارح ریاست نے جنگی جرائم کی سنگین ترین مثالیں رقم کی ہیں، خواتین، بچو ں اور بزرگ شہریوں کو ہزاروں ٹن وزنی ملبے تلے زندہ درگور کردیا گیا، عالمی ضمیر کب بیدار ہو گا؟امہ کے ایسے گھمبیر حالات میں کے پی میں پیش کردہ قرارداد فرقہ واریت بڑھکانے کی دانستہ کوشش ہے۔