کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
ایرانی دینی مدارس کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے صوبائی مدارس کے سربراہان کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبوں کی خصوصی کونسلز اور علمی انجمنیں علمی لحاظ سے حوزہ کی پہچان اور حوزہ کے لئے باعثِ زینت ہونا چاہئیں اور ان کونسلوں اور انجمنوں کی تشکیل کا بنیادی ہدف بھی یہی ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید حسین طباطبائی بروجردی (1292۔1380 ھ)، چودہویں صدی ہجری کے شیعہ مراجع تقلید میں سے تھے جنہوں نے 17 سال حوزہ علمیہ قم کی زعامت اور 15 سال شیعیان جہان کی مرجعیت کی ذمہ داری ادا فرمائی۔
انجمن شرعی شیعیان مقبوضہ جموں و کشمیر کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کی صحت یابی کے لئے دعا کرتے ہوئے انکی ہمہ جہت شخصیت کو ایرانی قوم و قیادت اور شیعیان عالم کے لئے سرمایہ افتخار قرار دیا۔
آیت اللہ اختری نے جناب ابوطالب کے ایمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے ایمان کا مسئلہ ایک واضح اور روشن مسئلہ ہے لیکن تحریف، حسد، بدنیتی، دشمنی، ان چیزوں نے تاریخی حقیقت پر پردہ پوشی کر دی، ابتدائے اسلام میں بھی اس حقیقت کو چھپایا گیا اور آج بھی اس پر پردہ ڈالا جا رہا ہے اور حقیقت کو آشکار کرنے کے بجائے الٹا یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ کیا ابوطالب مومن تھے یا نہیں؟
اخوند رضا شعبانی علمی ودینی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے اپ کے والد گرامی شیخ علی نجفی رحمت اللہ علیہ کی دینی وملی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں اپ نے برولمو میں حوزہ علمیہ کی بنیاد ڈالی
اپنے تعزیتی پیغام میں آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ مرحوم آیت اللہ مصباح یزدی بین الاقوامی سطح پر ایک جلیل القدر علمی شخصیت،بلند مرتبہ فیلسوف کی حیثیت سے پہچانے جاتے تھے۔ مرحوم متعدد علمی، تحقیقی اداروں کے بانی تھے جن میں دنیا بھر سے آئے علم دوست کسبِ فیض کرتے تھے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان شعبہ قم کے مدیر علامہ علی اصغر سیفی نے عالم تشیع کے عظیم عالم ، فیلسوف، استاد عرفان و اخلاق آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی ؒ کے اچانک انتقال پر دلی رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیاہے۔