ایسی کوئی بھی قانون سازی قبول نہیں جو معاشرے میں بدامنی، انتشار، تفریق اور تقسیم کا موجب بنے،فوجداری ترمیمی ایکٹ کے خلاف ہر نوع کی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں
قال رسول اللہ (ص):لكل نبىّ ووصىّ وارث وان عليّا وصيّى و وارثى
اٹھارہ ذی الحجہ کو عالم اسلام کی عظیم عید یعنی عید اتحاد امت، عید غدیر ہے جس کو دینی متون میں عید اکبر کے طور پر پہچنوایا گیا ہے۔
امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام اہل ِ بیت رسول ؐ اور صحابہ کرام میں منفرد حیثیت کے حامل تھے۔ ایک ہی وقت میں مختلف جہات بلکہ ہمہ جہت شخصیت ہونے کا اعزاز بھی آپ کے حصے میں آیا۔ انبیاء ‘ اوصیاء ‘ صلحا ء اور اولیاء میں تاریخ نے ایسے نادر انسان کم دیکھے ہیں جو ایک ہی وقت میں علم کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوں اور منصب ِ حکومت نبھانے میں بھی اعلیٰ مہارت رکھتے ہوں۔
حجت الاسلام سید رضی الموسوی نے کہا کہ آج مخالف مذاہب کے کتنے ہزار مدارس ہیں مگر افسوس مومنین کےمدارس کی تعداد سینکڑوں میں ہے اسقدر کم تعداد میں ہونا لمحہ فکریہ ہے مومنین شعور پیدا کریں حسین ابن علی جیسی ہستیوں نے بھی میدان میں اتر کر دین کی نصرت کی لہذا ہمیں بھی میدان میں اترنے کی ضرورت ہے۔
معاویہ ابن ابی سفیان ظاہری طور پر امام حسین علیہ السلام کے لئے غیرمعمولی احترام کا قائل تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ امام حسین علیہ السلام مکہ اور مدینہ کے عوام کے ہاں بہت زیادہ ہر دلعزیز ہیں
وہ صرف مومن ہی نہیں مومن ساز بھی تھے وہ فقط مرد صالح نہیں بلکہ مرد مصلح بھی تھے جو بھی ان سے ایک بار ملا وہ پھر ان کی ذات سے جڑ گیا
آپؑ کی مثال انسانیت کے لئے انسانِ کامل کی ہے۔ہر انسانی و اخلاقی قدر آپ ؑ کی ذات میں اتم طور پر موجود ہے۔
امیر المئومنین کی امامت کی مخالفت کے اسباب وعلل کا عمیق تجزیہ وتحلیل کیا جائے تو سرفہرست یہ نظر آئے گا کہ آپ ع عقلی، شرعی اور انسانی اصولوں پر کار بند تھے