اس دعا کے بعد ذبح کرے اگر ذبح کرنے والا خود اپنی طرف سے قربانی کر رہا ہے تو یہ کہے: اَللّهُمَّ تَقَبَّل مِنّی
وہ افراد جو منی میں ہیں ان کے لے چار دن تک قربانی کرنا مستحب ہے، اور جو منی میں نہیں ہیں ان کے لیے تین دن تک مستحب ہے، گر چہ احتیاط مستحب ہے کہ عید قربان کے دن ہی قربانی کریں-
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب سربراہ علامہ سید مرید حسین نقوی نے عید الاضحیٰ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عید قربان ایک عظیم قربانی کی یاد دلاتی ہے جہاں ایثار اور فدا کاری نظر آتی ہے اس عید کا پیغام ہمارے لے یہ ہے کہ ہمارے اندار ایثار اور قربانی کا جذبہ قوی تر ہونا چاہیے ہم ایک دوسرے کا خیال رکھیں ایک دوسرے کے ساتھ ہمددری کیساتھ پیش آئے ہمیں اس عید پر مادر وطن کےشہیدوں کی فیملیز کو بھی نہیں بھولنا ہمیں اپنی خوشیوں میں اُن کو یاد رکھنا ہے۔
تاشقند میں وسطی اور جنوبی ایشیا رابطہ ممالک کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے تو وزیراعظم عمران خان نے انہیں فوری جواب دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان صورتحال کا پاکستان کو ذمہ دار ٹہرانا بہت ناانصافی ہے، جب پاکستان پر الزامات لگائے جاتے ہیں تو مجھے اس پر بہت مایوسی ہوتی ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب سربراہ علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا کہ 6 جولائی دراصل ملت تشیع کی فتح کا دن تھا، جس دن زبردستی نافذ کئے گئے زکوۃ آرڈیننس کیخلاف ملت جعفریہ نے قائد ملت مفتی جعفر حسینؒ کی قیادت میں پاکستان کے بدترین آمر ضیاءالحق کیخلاف قیام کیا تھا اور اللہ کی مدد اور اتحادِ ملت کی برکت سے اپنے تمام تر مطالبات کو تسلیم کروایا۔
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین حیدر سبزواری کا کہنا ہے کہ حکومت نے یوم علیؑ کے جلوسوں اور مجالس پر پابندی عائد کی ہے جسے ہم کُلی طور پر مسترد کرتے ہیں، ہم حکومت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، بلکہ ہم چودہ سو سال سے کہتے آ رہے ہیں۔
حجۃ الاسلام شیخ فدا حسن عبادی نائب امام جمعہ سکردو نے جامع مسجد سکردو میں جمعہ کے خطبے میں انقلاب اسلامی کی 42ویں سالگرہ کی مناسبت سے رہبر معظم ،مراجع عظام اور تمام اہل اسلام کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ خمینی بت شکن کے اس انقلاب کی کامیابی کا راز خدا پر توکل تھا اور امام خمینی نے اسلام کے حقیقی دشمن امریکہ اور اسکتبار کی سازشوں سے قوم کو آگاہ کیا۔
مقریرین نے کہا کہ کردار فاطمی آج کے زمانے کی خواتین کے لئے اپنانا ضروری ہے اور ہمیں اس شعور کو بلند کرنے کی ضرورت ہے ، جناب سیدہ(س) نے جو قربانی نظام امامت کیلئے دی اس کو اجاگر کرتے ہوئے اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔