اسرائیلی اخبار ’’زیمان‘‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، دائیں بازو کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون ساز ’’ایمیت حالوی‘‘ نے مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں اور یہودیوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی۔
جامعہ امام صادق کے پرنسپل و امام جمعہ شہر کوئٹہ علامہ محمد جمعہ اسدی نےخطاب کرتے ہوئے کہا آزادی فلسطین، آزادی بیت المقدس و مسجد اقصٰی کے لیے خاص دن یعنی جمعۃ الوداع، یوم القدس کا انتخاب انتہائی دوراندیشی پر مبنی ثابت ہوا ہے۔
اگر اسرائیل اور ہندوستان کے حکمران شہداء کے خون کا تمسخر اڑاتے ہیں تو ہمارے حکمران بھی شہداء کے وارثوں کو کبھی ٹشو پیپر کے ٹرک بھیجنے، کبھی شہداء کے ورثاء کو بلیک میلر کہنے اور کبھی سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کی ماوں سے احتجاج کرنے کے بجائے مزید بچے پیدا کرنے کو کہتے ہیں۔
حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی نے مرکزی دفتر نجف اشرف میں علماء فلسطین پر مشتمل وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ نجف اشرف پہلے کی طرح ہمیشہ فلسطین کے ساتھ رہے گا اور ان شاء اللہ ہم مسجد اقصی کو آزاد کرائیں گے۔
فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما و سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ہنیہ نے فلسطین مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کے ساتھ یہ فتح و نصرت بانٹتا ہوں اور آپ ہمارے ساتھ اس فتح و کامرانی میں شریک و شامل ہیں اور میدان جنگ میں ہونے والی بڑی بڑی تبدیلیوں میں بھی جو کہ فلسطین کے اندر و باہر پیش آئی، آپ ہمارے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان حکومتی سطح پر مسئلہ فلسطین کے مؤقف کو آگے بڑھاتا رہے گا، پاکستان، حق کے ساتھ ہے، فلسطین کے ساتھ ہے۔
مرکز تحفظ اسلام ہند کے ڈائریکٹر محمد فرقان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارض مقدس فلسطین اور مسجد اقصٰی جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے۔ آج اسکی بے حرمتی و بے ادبی کی جارہی ہے۔ نمازیوں پر، عبادت کرنے والوں پر گولیاں چلائی جارہی ہیں، بم دھماکے کیے جارہے ہیں۔ اور نہتے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ دینی مدارس کے طلباء پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں، پاکستان کی ترقی و استحکام میں دینی مدارس کا کردار ناقابل فراموش ہے، اس وقت پاکستان کی اسلامی شناخت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
مسجد اقصیٰ ایک ایسا مقام ہے کہ جو عالم اسلام کے لئے بیت اللہ اور مسجد نبوی کے بعد اہم ترین مقام کی حیثیت رکھتا ہے ۔ یہ وہی مقام ہے کہ نبی کریم (ص) رخ فرما کر عبادت کرتے رہے ۔ یہ مقام ایسی مبارک اور مقدس سرزمین پر واقع ہے جس کو فلسطین کہتے ہیں اور فلسطین کو انبیاء و اسریٰ کی سرزمین کہا جاتا ہے ۔ یہی وہ مقام ہے کہ جس کے بارے میں مسلمانوں کی آسمانی کتاب یعنی قرآن مجید میں ذکر ہو اہے جس کا مفہوم اس طرح سے ہے کہ، ’’پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو لے گئی مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک ‘‘ ۔
حوزہ ٹائمز|انہوں نے کہا کہ عرب امارات میں بہت سے لوگ اسرائیل کا قومی ترانہ پڑھتے ہیں جو ان کی جہالت یا پھر اسرائیل سے محبت کی نشانی ہے۔