مظلوم یمنی

10می
بحران یمن اور اقوام متحدہ کی المناک غلطیاں

بحران یمن اور اقوام متحدہ کی المناک غلطیاں

سعودی عرب کی کمان میں فوجی اتحاد کے حملے، 25 مارچ 2015 کو شروع ہوئے۔ یہ حملے امریکا اور بعض یورپی ملکوں کی فوجی، لاجسٹک اور انیٹیلیجنس سپورٹ سے انجام پائے۔ اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیشن آفس کے اعداد و شمار کے مطابق یہ حملے، ستمبر 2020 تک 2 لاکھ 33 ہزارافراد کی موت کا سبب بنے۔ ان میں سے 1 لاکھ 31 ہزار افراد غذائیت کی کمی، حفظان صحت اور علاج معالجے کی سہولتوں کے فقدان، اور یمن کے بنیادی ڈھانچے کی نابودی کے باعث موت سے ہمکنار ہوئے ہیں۔ ان اعداد و شمار کے مطابق تین ہزار ایک سو بچے اور پانچ ہزار چھے سو ساٹھ، پانچ سال سے کم عمر کے کمسن بچے جن میں نو زائیدہ بچے بھی شامل ہیں، اس جنگ کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ (2)

13ژانویه
یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کا واحد راستہ وسیع البنیاد سیاسی عمل ہے، یورپی یونین

یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کا واحد راستہ وسیع البنیاد سیاسی عمل ہے، یورپی یونین

وفاق ٹائمز | انصار اللہِ یمن کے سلسلے میں واشنگٹن کے وہ اقدامات مشکلات سے روبرو ہو جائیں گے جو اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنگِ یمن کے خاتمے کے لئے انجام دئے جا رہے ہیں

03ژانویه
یمن پر حملہ کرنے والے اتحادیوں کی فوج میں صہیونی افسران بھی موجود ہیں،یمنی وزارت دفاع کا انکشاف

یمن پر حملہ کرنے والے اتحادیوں کی فوج میں صہیونی افسران بھی موجود ہیں،یمنی وزارت دفاع کا انکشاف

جارحیت پسند اتحادی ممالک خائن اور غدار ہیں ، کئی دہائیوں پہلے اپنے ممالک کو بیچا ہے اور اب یمن کو ،صہیونی غاصب حکومت اور دیگر بیرونی ممالک کے حوالہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

05دسامبر
سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران الحدیدہ میں 78 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی

سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران الحدیدہ میں 78 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی

حوزہ ٹائمز|جارح سعودی اتحاد نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے صوبہ الحدیدہ پر 78 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ سعودی اتحاد کےجنگی طیاروں اور ڈرون نے الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر پروازیں کیں اور توپخانوں کے گولے اور میزائل داغے اور بھاری اور ہلکے ہتھیاروں سے حملے کئے۔