حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
سعودی عرب کی کمان میں فوجی اتحاد کے حملے، 25 مارچ 2015 کو شروع ہوئے۔ یہ حملے امریکا اور بعض یورپی ملکوں کی فوجی، لاجسٹک اور انیٹیلیجنس سپورٹ سے انجام پائے۔ اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیشن آفس کے اعداد و شمار کے مطابق یہ حملے، ستمبر 2020 تک 2 لاکھ 33 ہزارافراد کی موت کا سبب بنے۔ ان میں سے 1 لاکھ 31 ہزار افراد غذائیت کی کمی، حفظان صحت اور علاج معالجے کی سہولتوں کے فقدان، اور یمن کے بنیادی ڈھانچے کی نابودی کے باعث موت سے ہمکنار ہوئے ہیں۔ ان اعداد و شمار کے مطابق تین ہزار ایک سو بچے اور پانچ ہزار چھے سو ساٹھ، پانچ سال سے کم عمر کے کمسن بچے جن میں نو زائیدہ بچے بھی شامل ہیں، اس جنگ کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ (2)
وفاق ٹائمز | انصار اللہِ یمن کے سلسلے میں واشنگٹن کے وہ اقدامات مشکلات سے روبرو ہو جائیں گے جو اقوام متحدہ کی نگرانی میں جنگِ یمن کے خاتمے کے لئے انجام دئے جا رہے ہیں
جارحیت پسند اتحادی ممالک خائن اور غدار ہیں ، کئی دہائیوں پہلے اپنے ممالک کو بیچا ہے اور اب یمن کو ،صہیونی غاصب حکومت اور دیگر بیرونی ممالک کے حوالہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حوزہ ٹائمز|جارح سعودی اتحاد نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے صوبہ الحدیدہ پر 78 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ سعودی اتحاد کےجنگی طیاروں اور ڈرون نے الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر پروازیں کیں اور توپخانوں کے گولے اور میزائل داغے اور بھاری اور ہلکے ہتھیاروں سے حملے کئے۔