آیت اللہ حافظ ریاض نجفی کا ملک میں جاری سیاسی کشیدگی ، گندم کے بحران پر تشویش کا اظہار
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا سے 16 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جو کہ گزشتہ 3 ماہ کے دوران ایک روز میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی سب سے کم تعداد ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کورونا کی وجہ سے حرم مطہر رضوی کے بند ہو جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم کو بند کرنے کا فیصلہ بہت ہی سخت اور مشکل تھا ان کا کہنا تھا کہ تاریخی دستاویزات کی بنیاد پر کسی دور میں بھی حتی بہت بڑے بڑے اور تاریخی حادثات و واقعات کے باوجود امام علی رضا علیہ السلام کا حرم بند نہیں ہوا تھا لیکن لوگوں کی صحت وسلامتی کی حفاظت کی خاطر مجبوراً یہ مشکل فیصلہ کرنا پڑا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک سینئر افسر نے مستقبل میں بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کے بعد بھی کورونا وائرس کے مسلسل پھیلاؤ کے خطرے کے تعلق سے وارننگ دی ہے۔
وبا سے تحفظ کے لیے بنائی گئی ویکسینز کے بن جانے کے بعد دیگر اسلامی ممالک کی طرح انڈونیشیا میں بھی اس کے حرام و حلال پر بحث شروع ہوگئی تھی، جس کی وجہ سے حکومت کو ویکسین کے استعمال کی منظوری دینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے کورونا وائرس کی ویکسین مہیا کرنے کی ضرورت کے مسئلے پر گفتگو کی اور امریکی اور برطانوی ویکسین کی ملک میں درآمد کو ممنوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے حقیقت میں ان پر اعتماد نہیں ہے، کبھی کبھی یہ لوگ اپنی ویکسین کا تجربہ دوسری اقوام پر کرنا چاہتے ہیں تاکہ یہ دیکھیں کہ وہ اثر کرتی ہے یا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق، ایرانی مذہبی شہر قم میں کورونا کی سازگار صورتحال کے پیش نظر آیت اللہ سعیدی کی امامت میں نماز جمعہ 24 ہفتوں کے بعد 17 جنوری بروز جمعہ ہوگی۔
حوزہ ٹائمز|معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے صحتیابی کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں لوگوں سے کورونا ایس او پیز پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
حوزہ ٹائمز|ہمارے عزیز نرسوں نے کورونا کے دنوں معمول سے کہیں زیادہ مشکل اور پریشان کن حالات میں بہت اچھا کردار ادا کیا اور انہوں نے ایسے مناظر اور سرگرمیاں دکھائیں جو واقعتاً حیرت انگیز ہیں۔
حوزہ ٹائمز|جمہوریہ ایران کی اسٹیٹ بینک کے صدر عبدالناصر ہمتی نے کورونا ویکسین کی خریداری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ امریکہ کیجانب سے یورپ کے مختلف بینکوں کیخلاف دباؤ کی وجہ سے وہ ایران کے ساتھ کام کرنے سے کترا رہے ہیں۔