16

مدرسہ الامام المنتظر میں جشن مولود کعبہ منعقد/جن کا ضمیر بیدار ہے ان کے لیے حضرت علی کعبہ کی مانند ہے، علامہ علی اصغر سیفی

  • News cod : 11856
  • 26 فوریه 2021 - 15:10
مدرسہ الامام المنتظر میں جشن مولود کعبہ منعقد/جن کا ضمیر بیدار ہے ان کے لیے حضرت علی کعبہ کی مانند ہے، علامہ علی اصغر سیفی
جشن سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ کے استاد حجۃ الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی نے کہا کہ پیامبر اکرم (ص) کی ذات پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا تھا تمام مسلمانوں کے درمیان وہ علی ع کی ذات تھی اس لئے اللہ تعالیٰ نے سلسلہ ولایت کا آغاز خانہ کعبہ سے کر کے بتا دیا مقام ولایت کیا ہے

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ الامام المنتظر قم المقدسہ میں میلادِ مولودِ کعبہ امیر المومنین امام علی ع کی مناسبت سے عظیم الشان جشن کا انعقاد کیا گیا۔

جشن سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ کے استاد و معاون آموزش حجۃ الاسلام والمسلمین علی اصغر سیفی  نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت فاطمہ زھرا (س) سے پوچھا گیا امام علی ع کیوں نہیں جاتے لوگوں سے بیعت لینے کے لیے آپ کیوں جاتی ہیں تو اپ نے بہت ہی خوبصورت انداز میں فرمایا مَثَلُ الإِمامِ مَثَلُ الْکَعْبَةِ اِذْ یُؤتی وَلایَأْتی امامؑ کی مثال کعبہ کی مثال کی طرح ہے کعبہ کے پاس آیا جاتا ہے کعبہ کسی کے پاس نہین آتا، امامؑ کو ڈھونڈا جاتا ہے امام کی معرفت حاصل کی جاتی ہے امامؑ کے پاس آیا جاتا ہے۔ جسطرح لوگ عبادت کی تکمیل کے لیے کعبہ کی طرف جاتے ہیں اسی طرح ایمان کی تکمیل کے لیے زمانہ کے امامؑ ع کی طرف جائے اسے درک کرے اور معنوی و فکری طواف کرے۔

انہوں نے کہا کہ بی بی دوعالم س نے ہمیں قیامت تک کے لیے درس دے دیا کہ قیامت تک جتنے بھی امامؑ ع آئینگے ان کی مثال کعبہ کی طرح ہے
یہ فرمان نبی(ص) کے فرمان کی عکاسی کر رہا ہے جو زمانہ کے امامؑ کی معرفت نہیں رکھتا وہ جاہلیت کی موت مرتا ہے اپنے ایمان کی تکمیل کے لیے جو بھی عقیدہ رکھتے ہو اس کی تصحیح کے لیے زمانہ کے امامؑ کو ڈھونڈو اور مولا امام علیؑ ع تو وہ امامؑ ہیں جس کی ولادت با سعادت ہی کعبہ میں ہوئی ہے تمام اہل اسلام اہل ایمان تمام انسانوں کے لیے جن کا ضمیر بیدار ہے ان کے لیے مولا کعبہ کی مانند ہے۔ اسی لئے تو مولا علی ع کی محبت میں کسی مذھب کی قید نہیں ہے سب ان سے محبت کرتے ہے۔

انہوں نے کہا کہ کعبہ کی فضیلت کے بارے میں خداوند عالم قرآن مجید میں فرماتے ہیں إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَكَّةَ مُبَارَكًا وَهُدًى لِّلْعَالَمِينَ کعبہ وہ پہلا گھر ہے جو لوگوں کے لیے بنایا گیا مبارک جگہ پہ اور یہ عالمین کے لیے ھدایت ہے

یہ پہلا گھر ہے جو عبادت کے لئے بنایا گیا حضرت آدم ع کے زریعے اسکو بنایا اسکو دوبارہ حضرت ابراھیم ع کے زریعے قائم کیا یہ جو پہلا معبد ہے پہلے خلیفہ نے بنایا اور پیامبر اسلام ص کے بعد پہلا ولی جو اس کعبہ میں جنم لینے والا ہے تو اللہ تعالیٰ نے اس کی اندر ایک عظیم پیام اور حکمت کی طرف اشارہ کیا ہے۔

تصویری رپورٹ|مدرسہ الامام المنتظر قم میں جشن مولود کعبہ منعقد

علامہ سیفی نے کہا کہ بعض لوگ پوچھتے ہے پیغمبر اسلام (ص) ان کی شان میں علیؑ جیسا امامؑ بھی ان کی غلامی پر فخر کرتے ہے کیوں کعبہ میں جنم نہیں لیا ان کے جواب اس میں کوئی شک نہیں کہ کعبہ کے اندر جنم لینے فضیلت ہے لیکن مولا کی تمام فضیلت اسی میں جمع نہیں ہے بلکہ مولا کی بہت فضیلتیں ہیں اگرچہ کعبہ میں پیدا نہ بھی ہوتے تو پھر بھی علی ع علی ع ہوتے کیونکہ ان کے کردار اور ان کے اوصاف وغیرہ جو ان کے زمانے میں جلوہ گر ہوئے ہیں ان کے وجہ سے ہے بالخصوص عدالت علوی اپ دنیا میں جہاں پر بھی عدالت ہےوہاں علی ع کا ذکر نہ ہو وہاں عدالت اپنا معنی نہیں رکھتی وہ لفظ عدالت سے خالی ہے۔ اس کو رنگ دیا ہے تو مولاؑ نے دیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پیامبر اکرم (ص) کی ذات پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا تھا تمام مسلمانوں کے درمیان وہ علی ع کی ذات تھی اس لئے اللہ تعالیٰ نے سلسلہ ولایت کا آغاز خانہ کعبہ سے کر کے بتا دیا مقام ولایت کیا ہے تاکہ جن کے عقیدے ٹیڑھے ہیں جو انحرافات کا شکار ہونے والے ہیں ان پر حجت تمام ہو جائے اور قیامت تک لوگوں کا سروکار ولایت سے تھا تو خدا نے خانہ کعبہ سے آغاز کیا جس طرح بی بی نے پہلے فرمایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اھل سنت کی تاریخ سے کچھ جملے نقل کرتے ہیں حاکم نیشاپوری جیسے تمام سنی امام الحدیث مانتے ہیں وہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں وقد تواترت الأخبار أن فاطمة بنت أسد ولدت أمير المؤمنين علي بن أبي طالب كرم الله وجهه في جوف الكعبة.(مستدرک ج 3 ص 483) جناب حاکم نیشاپوری لکھتے ہیں احادیث اور روایات متواتر ہیں کہ جناب فاطمہ بنت اسد (س) نے کعبہ کے اندر جنم دیا۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ جناب صاحب کفایہ لکھتے ہے امیر المومنین ع کی ولادت ہوئی 13 رجب اور شب جمعہ تھا اور واقعہ فیل کے 30 سال بعد اور اس کے بعد لکھتے ہے امیر المومنین ع سے پہلے کسی نے خانہ کعبہ میں جنم نہیں لیا اور اس کے بعد بھی نہیں لیا سوائے مولا علی ع کے اس کے بعد لکھتے ہیں یہ عظیم عظمت اللہ نے صرف مولا علی ر کو دی ھے ۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=11856