9

فلسطین کے مسائل کا حل صرف جنگ بندی میں نہیں بلکہ مسجد اقصی کی آزادی اور فلسطین سے غاصب صہیونیوں کی مکمل بے دخلی میں ہے،حجۃ الاسلام سید ظفر نقوی

  • News cod : 17761
  • 23 می 2021 - 17:50
فلسطین کے مسائل کا حل صرف جنگ بندی میں نہیں بلکہ مسجد اقصی کی آزادی اور فلسطین سے غاصب صہیونیوں کی مکمل بے دخلی میں ہے،حجۃ الاسلام سید ظفر نقوی
مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان (قم المقدسہ) حجۃ الاسلام سید ظفر عباس نقوی نے پروگرام کے منتظمین، شرکا اور تمام تنظیموں کے نمائندوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ظالم کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانا اور ان کے مظالم کا پردہ چاک کرنا قرآنی دستور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قم کی سرزمین پر پاکستانی قومی اور علاقائی تنظیموں کا یہ عظیم اجتماع اتحاد اور اتفاق کا عظیم مظاہرہ ہے۔

وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ، ملک بھر کی طرح قم المقدسہ میں قاٸد ملت کے حکم پر لبیک کہتے ہوٸےدفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان (قم المقدسہ) کے زیرِ اہتمام فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اسراٸیل کی مذمت کے لیے حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں ایک عظیم الشان پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں حوزہ علمیہ قم المقدسہ میں تعلیم و تدریس میں مشغول علما اور طلاب کے کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مختلف تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت نے پروگرام کو چار چاند لگاتے ہوئے ملی بیداری کا ثبوت دیا۔ دفتر کے عہدیداران اور اراکین کے علاوہ جامعہ روحانیت سندھ، جامعہ روحانیت خیبر پختونخواہ، جامعہ روحانیت بلتستان، جامعہ روحانیت بلوچستان، تحریک بیداری امت مصطفیٰؐ، مجلس وحدت مسلمین کے نماٸندگان اور مسٸولین نے شرکت کی۔

تلاوت اور دعا کے بعد دفتر کے شعبہ زائرین کے مسئول سید ناصر عباس نقوی انقلابی نے پروگرام کے انعقاد کا مقصد اور اس کی تفصیل بیان کی۔

اس پروگرام کی نظامت شعبہ زائرین کے رکن حجۃ الاسلام سید باقر کاظمی نے انجام دیے۔

صوبہ خیبر پختونخواہ سے حجۃ الاسلام باقر بہشتی نے قرآنی آیات کی روشنی میں وضاحت کی کہ یہود و نصاریٰ کبھی بھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ اسی طرح ان کے حامی ممالک بھی مسلمانوں کے خیرخواہ نہیں ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جہاں ہمیں یہود و نصاریٰ کے خلاف اٹھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے وہاں ان کے حامی ممالک کے ساتھ بھی اپنے تعلقات پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
جامعہ روحانیت سندھ کے نمائندے حجۃ الاسلام علی محمد مطہری نے اپنی گفتگو میں مسلمانوں کے اندر اتحاد و وحدت کی ضرورت پر زور دیا اور واضح کیا کہ آج مسلمانوں کے زوال کے اصل وجہ ان میں پایا جانے والا انتشار اور افتراق ہے۔ اگر آج بھی تمام دنیا کے مسلمان ممالک ایک آواز ہو کر اسرائیل اور اس کے حامی ممالک کے خلاف آواز بلند کریں اور عملی اقدام اٹھائیں تو دنیا کو اسرائیل جیسے ناسور سے نجات مل سکتی ہے۔

جامعہ روحانیت بلتستان کے جنرل سیکرٹری حجۃ الاسلام احسان رضی نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی حدیث کی روشنی میں کہا کہ بہت سی انسانی اقدار عمومیت رکھتی ہیں جن کا کسی خاص گروہ سے تعلق نہیں ہے جیسے عدل و انصاف، ظالم کی مخالفت اور مظلوم کی حمایت وغیرہ۔ اس لیے ہمیں کسی بھی تنظیم یا فرقے سے ہٹ کر ظلم کے خلاف ڈٹ جانا چاہیے اور شیعہ سنی اور جغرافیائی حدبندیوں سے ماورا ہو کر مظلوموں کی حمایت کرنی چاہیے اور ظلم اور ظالم کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

تحریک بیداری امت مصطفیٰؑ کی نمائندگی میں خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام غالب حیات کا کہنا تھا کہ جب سے اسرائیل وجود میں آیا ہے تب سے وہ مرحلہ وار اس کوشش میں رہا ہے کہ ہم فلسطین کو بھول جائیں۔ اس نے مسلم ممالک میں اپنے گماشتوں کے ذریعے ایسا ماحول بنانے کی کوشش کی کہ دنیا کی نظریں اسرائیل کے مظالم کی طرف نہ جائیں اور دنیا آہستہ آہستہ فلسطین کے مسئلے کو سرے سے بھول جائے، لیکن ہمیں دشمن کی اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینا چاہیے بلکہ فلسطینیوں اور دنیا کی تمام مظلوم اقوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے رہنا چاہیے تاکہ مظلوموں کی آواز زندہ رہے۔

مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام عادل مہدوی نے دفتر کی اس کوشش کو سراہتے ہوئے فلسطینیوں کی کوششوں اور ان کی وحدت و اتحاد کو تمام مسلمانوں کے لیے مثال قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کو اسرائیل اور دنیا کے دوسرے ظالم ممالک کے خلاف اپنے اندر اتحاد اور یگانگت برقرار رکھنے پر زور دیا۔

پروگرام کے دوران شاعر اہل بیتؑ جناب عباس ثاقبؔ نے فلسطینی عوام اور شہدا کی مظلومیت پر اپنا منظوم نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔

دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان (قم المقدسہ) کے نائب مدیر حجۃ الاسلام غلام محمد شاکری نے دفتر کی طرف سے اسرائیلی مظالم کی مذمت اور فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہوئے قرارداد پیش کی۔

قرارداد کے اہم نکات :

(۱) علمائے قم کا یہ اجتماع فلسطین کی سر زمین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے اور دنیا بھر بالخصوص کشمیر اور یمن میں ہونے والے ظلم کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے دنیا بھر میں چلنے والی مقاومتی تحریکوں کی مکمل پور حمایت کا اعلان کرتا ہے۔ اور عرب اور دیگر مسلمان حکمرانوں کی بے حسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین پر ان کی حمایت کا تقاضا کرتا ہے۔

(۲) یہ اجتماع مزاحمتی تحریکوں بالخصوص حزب اللہ اور حماس کے ساتھ اظہار یک جہتی کا اعلان کرتا ہے۔

(۳) یہ اجتماع افواج پاکستان کی اسرائیل اور دیگر مستکبرین جہان کے خلاف آمادگی کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

(۴) یہ اجتماع رہبر معظم انقلاب اسلامی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی اطاعت اور اسرائیل کے خلاف ان کے ہر اقدام کی حمایت کا اعلان کرتا ہے۔

(۵) یہ اجتماع رہبر شیعیان پاکستان حضرت علامہ سید ساجد علی نقوی مدظلہ العالی کے حکم کے مطابق غزہ ، یمن ، افغانستان اور کشمیر میں ہونے والے ظلم کی مذمت کرتے ہوئے عالمی استعمار بالخصوص امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے ہر ہتھکنڈے اور اسلام کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا مقابلہ کرنے کا اعلان کرتا ہے۔

پروگرام کے آخر میں نماٸندہ قاٸد و مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان (قم المقدسہ) حجۃ الاسلام سید ظفر عباس نقوی نے پروگرام کے منتظمین، شرکا اور تمام تنظیموں کے نمائندوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ظالم کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانا اور ان کے مظالم کا پردہ چاک کرنا قرآنی دستور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قم کی سرزمین پر پاکستانی قومی اور علاقائی تنظیموں کا یہ عظیم اجتماع اتحاد اور اتفاق کا عظیم مظاہرہ ہے۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے مسائل کا حل صرف جنگ بندی میں نہیں بلکہ مسجد اقصی کی آزادی اور فلسطین سے غاصب صہیونیوں کی مکمل بے دخلی میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ کے جرات مندانہ بیان اور اسرائیلی میڈیا کے بد نما چہرے کو دنیا کے سامنے لانے کی بھر پور حمایت کرتےہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے فلسطینی مظلوم عوام کو اس عظیم کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم ولی فقیہ سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی نے آئندہ 25 سال تک غاصب اسرائیل کے خاتمے کا اعلان کیا تھا اور اسرائیل کی حالیہ شکست اسی کا آغاز ہے۔

 

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=17761