قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ قومی یکجہتی اور اتحاد امہ کی طاقت کیساتھ شرپسندوں کے عزائم کو ناکام بناتے رہیں گے۔
إغْتَنِمُوا الدُّعاءَ عِنْدَ خَمْسَةِ مَواطِنَ: عِنْدَ قِرائَةِ الْقُرْآنِ وَ عِنْدَ الاْذانِ وَ عِنْدَ نُزُولِ الْغَیْثِ وَ عِنْدَ الْتِقاءِ الصَفَّیْنِ لِلشَّهادَةِوَ عِنْدَ دَعْوَةِ الْمَظْلُومِ، فَاِنَّهُ لَیْسَ لَها حِجابٌ دوُنَ الْعَرْشِ
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی بحران ہے، جس کی وجہ سے یہاں بسنے والے تمام طبقات سخت پریشانی کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت اور ریاستی اداروں کا فرض بنتا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لیں اور کوشش کریں کہ عوام کے مسائل حل ہوں اور انکو پریشانی سے نجات مل سکے اور ہم وطن شہری عزت و آبرو اور چین و سکون کے ساتھ اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھر سکیں۔
مدیر دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان (قم المقدسہ) حجۃ الاسلام سید ظفر عباس نقوی نے پروگرام کے منتظمین، شرکا اور تمام تنظیموں کے نمائندوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ظالم کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانا اور ان کے مظالم کا پردہ چاک کرنا قرآنی دستور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قم کی سرزمین پر پاکستانی قومی اور علاقائی تنظیموں کا یہ عظیم اجتماع اتحاد اور اتفاق کا عظیم مظاہرہ ہے۔
غزہ سے فلسطینی تنظیم حماس کے راکٹ حملوں میں 7 اسرائیلی ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں اور امریکی شہریوں کو اسرائیل کے طے شدہ سفر پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے کابل میں سید الشہداء اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں کابل میں لڑکیوں کے اسکول سید الشہدا پرحملہ اور اس خوفناک جرم کے نتیجہ میں درجنوں افراد کی شہادت اور زخمی ہونے سے ہر آزاد اور باضمیر انسان کے دل کو تکلیف پہنچی۔
پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈہ پور نے فلسطین فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام عرب ممالک کے صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور معاشی تعلقات کے مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ فلسطین پر اثرات کے حوالے سے منعقدہ ویبنا میں اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کیلئے اگر کوئی خطرہ ہے تو وہ پاکستان ہے جس کیلئے وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے ۔
یورپین یونین کے بعض پارلیمانی اراکین، مشیروں اور محققین پر مشتمل ایک وفد سے ملاقات میں آیت اللہ حافظ بشیر نجفی نے عراق میں اغیار کی سیاسی مداخلت خصوصا عراق پر قبضہ اور دولت کی لوٹ مار کے خلاف اپنائےگئے یورپین یونین کے موقف کا خیر مقدم کیا اور یورپین یونین کے اراکین سے اپیل کی کہ وہ عراق، شام اور یمن جیسے مظلوم اور ستم دیدہ ممالک کی حمایت کریں۔