22

اگر انسان اپنی بے عزتی ہونے کے خوف سے غسل کی جگہ تیمم کر لے تو کیا تیمم سے اس کی نماز صحیح ہوگی؟

  • News cod : 25399
  • 15 نوامبر 2021 - 13:14
اگر انسان اپنی بے عزتی ہونے کے خوف سے غسل کی جگہ تیمم کر لے تو کیا تیمم سے اس کی نماز صحیح ہوگی؟
جو ‍‌شخص پینٹر ہے یا گاڑیاں بناتا ہے اور اس کے ہاتھ میں معمولا پینٹ یا گریس لگی رہتی ہے جو صاف نہیں ہوسکتی نماز کے لیے اس کا وظیفہ وضو ہے یا تیمم؟

سوال: کیا پہلے ہی مرحلہ میں پتھر پر تیمم کیا جا سکتا ہے یا مٹی پر کرنا ضروری ہے؟
جواب: اگر اس پتھر پر ہلکی سی مٹی ہو تو اس پر تیمم کیا جا سکتا ہے لیکن احتیاط واجب کی بناء پر اس پر خاک ہونا چاہیے چاہے کم ہی ہو۔
2سوال: اگر مجنب سستی کی وجہ سے غسل نہ کرے، اس کی جگہ تیمم کر لے اور بعد میں غسل کر لے تو کیا یہ گناہ ہے؟
جواب: اگر اس تیمم سے نماز پڑھی ہو تو اس کی نماز باطل ہے۔
3سوال: اگر انسان اپنی بے عزتی ہونے کے خوف سے غسل کی جگہ تیمم کر لے تو کیا تیمم سے اس کی نماز صحیح ہوگی؟
جواب: اگر بے عزتی کا خوف ہو تو کوئی حرج نہیں ہے اور اس صورت میں تیمم صحیح ہے۔
4سوال: کیا نمازی تیمم سے اول وقت نماز پڑھ سکتا ہے؟
جواب: اگر جانتا ہو کہ آخر وقت تک عذر باقی رہے گا تو جایز ہے، ورنہ اسے صبر کرنا چاہیے۔
5سوال: کیا تیمم سے نماز جماعت پڑھائی جا سکتی ہے؟
جواب: اگر امام جماعت کسی عذر کی وجہ سے تیمم سے نماز پڑھ رہا ہو تو اس کی اقتدا کی جا سکتی ہے۔
6سوال: کیا غسل کے بدلے کیا جانے والے تیمم، وضو کے لیے کافی ہوتا ہے؟
جواب: ہاں اس کے بعد وضو کی ضرورت نہیں ہے، لیکن ‏‎عذر بر طرف ہونے کے بعد لازم ہے کے ‏غسل کرے۔
7سوال: جو ‍‌شخص پینٹر ہے یا گاڑیاں بناتا ہے اور اس کے ہاتھ میں معمولا پینٹ یا گریس لگی رہتی ہے جو صاف نہیں ہوسکتی نماز کے لیے اس کا وظیفہ وضو ہے یا تیمم؟
جواب: لازم ہے اس کے لیے کوئی راہ حل تلا‎ش کرے مثلا دستانہ استعمال کرے وگرنہ اپنا کام بدل دے اور جب تک کام نہیں بدلا ہے یا یہ کہ کام کا بدلنا شدید مشقت اور عسر و حرج کا باعث ہے تو احتیاط واجب کی بنا پر وضو اور تیمم یا ‏غسل اور تیمم ۔اگر وظیفہ غسل ہے۔ دونوں انجام دے۔

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=25399