17

غیبت امام مہدی عج(قسط21)

  • News cod : 25878
  • 29 نوامبر 2021 - 10:41
غیبت امام مہدی عج(قسط21)
غیبت کبری میں امام غائب عج کے فوائد اور فیوضات مندرجہ ذیل ہیں ؛ 1. امام واسطۂ فیض ہے : یعنی امام کے وجود کا پہلا اثر اور فایدہ یہ ہے کہ امام معصوم خدا اور اسکے بندوں کے درمیان فیض پہنچانے کا واسطہ اور ذریعہ ہے ، اور جو بھی فیض اور نعمات انسان تک پہونچتی ہیں وہ سب امام معصوم کے ذریعہ ہم تک پہونچتی ہیں اور امام کا واسطہ فیض ہونا دو طرح سے تصور کے قابل ہے :

سلسلہ بحث مہدویت

تحریر: استاد علی اصغر سیفی (محقق مہدویت)

غیبت کبری میں امام غائب عج کے فوائد اور فیوضات مندرجہ ذیل ہیں ؛
1. امام واسطۂ فیض ہے :
یعنی امام کے وجود کا پہلا اثر اور فایدہ یہ ہے کہ امام معصوم خدا اور اسکے بندوں کے درمیان فیض پہنچانے کا واسطہ اور ذریعہ ہے ، اور جو بھی فیض اور نعمات انسان تک پہونچتی ہیں وہ سب امام معصوم کے ذریعہ ہم تک پہونچتی ہیں اور امام کا واسطہ فیض ہونا دو طرح سے تصور کے قابل ہے :
الف۔ دنیا کا نظام اسباب و مسببات پر قائم و جاری ہے اور ہر چیز ایک سبب یا علت کی وجہ سے وجود میں آتی ہے ، یہ ممکن نہیں کہ کسی سبب اور علت کے بغیر کوئی چیز وجود میں آئے ،اور ان تمام اسباب و علل کا سلسلہ خدا کی حجت ہی کی وجہ سے قائم ہے, چونکہ حادیث و روایات میں بار بار اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ اگر خدا کی حجت سے دنیا ایک ساعت یا پلک چپھکنے کی مدت خالی ہوجائے تو یہ دنیا اور کرۂ ارضی نابود ہوجائیگی ۔
عن ابي حمزة الثمالي عن ابي عبدالله (ع) قال: قلت له اتبقي الارض بغير امام؟ قال لو بقیت الأرض بغیر امام ساعة لساخت.
ابو حمزہ ثمالی کہتے ہیں:میں نے امام جعفر صادق ع سے پوچھا: آیا زمین امام کے بغیر باقی رہ سکتی ہے؟
فرمایا:اگر زمین ایک ساعت امام کے بغیر باقی رہے تباہ ہوجائیگی.(کمال الدين و تمام النعمه ص 308 )
اس طرح کی تمام روایات کے پیش نظر یہ بات واضح ہوتی ہے کہ زمین پر حجت خدا کا ہونا ضروری ہے خواہ وہ حجت ظاہر بظاہر ہو, خواہ وہ پوشیدہ اور غائب ہو.
حجت خدا کے وجود کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ زمین اپنی تماتر نباتاتی,حیوانی اور انسانی حیات کے ساتھ موجود ہے.ورنہ سب کچھ ختم ہوجائیگا.
ب۔بلاوں کا رفع ہونا: خدا کی حجت اور امام معصوم کےوجود سے بلائیں رفع ہوجاتی ہیں .
چنانچہ پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ فرماتے ہیں:
“جعل اللہ النجوم اماناً لاھل السّماء و جعل اہل بیتی امانا لأھل الأرض” (بحار،۲۷ ، باب ۸، ص۳۰۸)
خدا نے ستاروں کو اہل آسمان کے لئے امان(اور محافظ ) قرار دیا ہے اور اسی طرح میری اہل بیت ؑ کو(زمین) اور اہل زمین کے لئے امان قرار دیا ہے۔
خود حضرت مہدی عج فرماتے ہیں کہ:”انا خاتم الأوصیاء و بی یدفع اللہ عزوجل البلاء عن اہل بیتی و شیعتی”(کمال الدین ، ج۲، باب ۴۳،ح۱۲)۔
میں رسول اللہ کا آخری وصی ہوں اور میرے (وجود کی برکت اور) ذریعہ سے اللہ عزوجل میری اہل بیت اور شیعوں سے بلاوں کو دور کردیتا ہے ۔
حدیث میں غور و فکر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ بلا سے مراد وہ عذاب ہیں جو انسان کے برے اعمال اور کردار کی وجہ سے انسانوں پر ہونا چاہتا تھا ، لیکن چونکہ خدا کی حجت(امام زمانہ) لوگوں کے درمیان موجود اور زندگی گزار رہے ہیں (و لو نا شناختہ طور پر) لہٰذا ان کے وجود کی برکت کی وجہ لوگوں سے خدا کا عذاب دفع ہوتا ہے ، اور قرآن مجید بھی صراحت کے ساتھ اس بات کی تائید کرتے ہوئے فرماتاہے:
“و ما کان اللہ لیعذبہم و انت فیہم”(میرے حبیب) جب تک آپ ان کے درمیان میں ہیں اللہ ان پر عذاب نہیں کرے گا ۔
البتہ روایات میں وارد ہوا ہے کہ بلا کبھی پورے اہل زمین سے رفع ہوتی ہے ، کبھی امت اسلامی سے اور کبھی صرف شیعیان علی سے بلا رفع ہوتی ہے.
چنانچہ امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول ایک طولانی حدیث میں آیا ہے کہ پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا :”النجوم امان لأھل السماء و ال بیتی امان لأھل الأرض…و اذا ذھب اھل بیتی أتیٰ الأرض ما یکرھون…بہم یمھل اہل المعاصی ، و لا یجعل علیہم بالعقوبتی و العذاب…”(بحار، ج۲۳، ص۱۹، ج۱۴)؂
ستارے آسمان والوں کے لئے امان(اور محافظ) ہیں اور میری اہل بیت اہل زمین کے لئے امان ہے … اور جب میری اہل بیت اس (کرۂ خاکی) سے چلے جائیں (اور موجود نہ ہوں) تو زمین والوں پر وہ چیزیں آئیں گی جن کو وہ پسند نہیں کرتے … اور یہ میری اہل بیت ہیں جن کی وجہ سے گنہکاروں کو مہلت دی جاتی ہے اور خدا ان پر عذاب(نازل) نہیں کرتا.
2⃣امید دلانا: اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ انسان امید کی وجہ سے زندہ ہے .
ایک روشن مستقبل جس میں کسی قسم کی مشکل موجود نہ ہوں ، انسان ایک ایسے دن کے منتظر ہیں ، اور منتظرین کا سب سے افضل ترین عمل فرج و گشایش کی امید میں زندگی گزارنا یے.
چنانچہ پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا:”أفضل اعمال امتی انتظار الفرج”(کمال الدین ، ج۲، باب۵۵)
میری امت کا سب سے افضل عمل انتظار فرج ہے ۔
امام منتطر کا وجود انسان کو قوت قلب عطا کرتا ہے اور انتظار کی راہ میں ثابت قدم رکھتا ہے…..
(جاری ہے……)

مختصر لنک : https://wifaqtimes.com/?p=25878