تحریر: استاد علی اصغر سیفی (محقق مہدویت)

14جولای
غیبت امام مہدی ع قسط (55)

غیبت امام مہدی ع قسط (55)

️دشمني کے وسائل: دشمن خصوصا عالمی استعماري طاقتيں اور صھیونیزم اس موجودہ دور میں دولت ،منفی پروپیگنڈا اور فریب دینے والے ظاہري نعرے مثلا حقوق بشر، حقوق خواتين اور ملتوں کے اساسی حقوق کا سہارا لیتے ہوئے ملتوں پر ظلم کو تحمیل کرنے اور انساني معاشروں میں فساد، منافقت، ریاکاری اور دھوکا دھی کے لئے کوشش کررہے ہيں اور اس کام کے لئے متعدد وسائل کے ذریعہ مدد دے رہے ہيں۔

01ژوئن
غیبت امام مہدی ع قسط (51)

غیبت امام مہدی ع قسط (51)

ليکن اس ندا کي تعداد اور وقت کے بارے ميں کچھ بھي نہيں کہا جاسکتا کيونکہ بعض روايات کي اسناد کے ضعيف ہونے کے ساتھ ساتھ ان ميں شديد اختلاف بھي پايا جاتاہے اور اس سے بڑھ کر بعض علامتوں کے وجود اورتحقق کے بارے ميں بداء کا احتمال بھي پايا جاتاہے۔ البتہ اس سلسلے ميں تقريباً قطعي اور يقيني آراء کا اظہار کياجاسکتاہے : ۱): يہ علامت کچھ اس انداز ميں واقع ہوگي کہ تمام لوگوں کو بشارت ديتے ہوئے آنحضرت (عج)کے ظہور کي طرف متوجہ کرے گي۔

04می
غیبت امام مہدی ع قسط (46)

غیبت امام مہدی ع قسط (46)

ج): عادي اور غيرعادي :عادي علامات سے مراد وہ قدرتي علامتيں ہيں جو دوسري چيزوں کي طرح بطور عادي وقوع پذير ہوں اور اس کے مقابلے ميں غير عادي علامات وہ علامتيں ہيں کہ جن کا وقوع قدرتي طور پر ممکن نہ ہو بلکہ يہ علامات معجزانہ طور پر وجود ميں آئيں گي۔

27فوریه
غیبت امام مہدی عج(قسط33)

غیبت امام مہدی عج(قسط33)

حضرت امام صادق عليہ السلام فرماتے ہیں: ''جو شخص چاہتا ہے کہ امام قائم عليہ السلام کے ناصرین و مددگاروں میں شامل ہواسے انتظار کرنا چاہئے اور انتظار کی حالت میں تقویٰ و پرہیزگاری کا راستہ اختیار کرنا چاہئے اور نیک اخلاق سے مزین ہونا چاہئے''۔(غیبت نعمانی, باب 1،ص 200)

14فوریه
غیبت امام مہدی عج(قسط32)

غیبت امام مہدی عج(قسط32)

جیسا کہ ہم نے عرض کیا کہ ''انتظار''ایک فطری امر ہے اور ہر قوم و ملت اور ہر دین و مذھب میں انتظار کا تصور پایا جاتا ہے، لیکن انسان کی ذاتی اور اجتماعی زندگی میں پایا جانے والا عام انتظار اگرچہ عظیم اور با اہمیت ہو لیکن امام مہدی عليہ السلام کے انتظار کے مقابلہ میں چھوٹا اور ناچیز ہے کیونکہ آپ کے ظہور کا انتظارخاص خصوصیات رکھتا ہے:

04فوریه
غیبت امام مہدی عج(قسط31)

غیبت امام مہدی عج(قسط31)

انتظار کی تعریف اور اہمیت: ''انتظار'' کے مختلف معانی کئے گئے ہیں، لیکن اس لفظ پر غور و فکر کے ذریعہ اس کے معنی کی حقیقت کوپایا جا سکتا ہے۔ انتظار کے معنی کسی کے لئے چشم براہ ہونا اور کسی کے لئے آنکھیں بچھانا ہے اور انتظار کی قدروقیمت کا دارومدار اس بات پر ہوتاہے کہ کس کا انتظار کیا جارہا ہے اور کیوں انتظار کیا جارہا ہے. اسی طرح انتظار کے ثمرات کا دارومدار بھی اس بات پر ہے۔

02ژانویه
غیبت امام مہدی عج(قسط27)

غیبت امام مہدی عج(قسط27)

 خود امام مہدی عليہ السلام فرماتے ہیں: ''اَکثِرُْوا الدعَاء َ بِتَعجِیلِ الفرجِ، فانَّ ذَلکَ فَرَجُکُم''۔(کمال الدین،ج2،ص 239) میرے ظہور میں تعجیل کے لیے کثرت سے دعا کریں,یقینا اس میں تمہارے لیے نجات و رھائی ہے.  یہاں پر مناسب ہے کہ مرحوم حاجی علی بغدادی (جو اپنے زمانہ کے نیک اور صالح شخص تھے) کی دلچسپ ملاقات کو بیان کریں، لیکن اختصار کی وجہ سے اس ملاقات کے چنداہم نکات کے بیان پر اکتفاء کرتے ہیں:

25دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط26)

غیبت امام مہدی عج(قسط26)

زمانہ غیبت کے شروع سے ہی آپ کے ظہور کے منتظر دلوں کو ہمیشہ یہ حسرت بے تاب کرتی رہی ہے کہ کسی صورت میں اس بافضیلت وجود کا دیدار ہوجائے ، وہ اس کے فراق میں آہ و فغان کرتے رہتے ہیں!  البتہ غیبت صغریٰ میں آپ کے خاص نائبین کے ذریعہ شیعہ اپنے محبوب امام سے رابطہ برقرار کئے ہوئے تھے اور ان میں بعض لوگ امام عليہ السلام کے حضور میں شرفیاب بھی ہوئے ہیں؛ جیسا کہ اس سلسلہ میں کثرت سے روایات پائی جاتی ہیں۔

15دسامبر
غیبت امام مہدی عج(قسط24)

غیبت امام مہدی عج(قسط24)

5.فریاد کو پہنچنا: امام بے آسرا اور بے پناہ لوگوں کی فریاد کو پہنچتے ہیں.بہت سے لاچار اور گمشدہ لوگ حضرت کی لطف و عنایت کے ساتھ نجات پاتے ہیں کہ ان واقعات کو لکھنے اور نقل کرنے بیٹھ جائیں تو سیکنڑوں جلد کتاب تیار ہوجائے گی۔ ایک قابل اعتماد شخص نقل کرتے ہیں کہ: میں تعلیمی حوالے سے ایک یورپی ملک میں مشغول تھا میرے محل سکونت اور یونیورسٹی کے درمیانی فاصلہ میں سوائے ایک بس کے کوئی اور ذریعہ آمد و رفت نہ تھا.