حریت کے امام ؑ اور اصلاح امت
امام حسین ؑ کی جدوجہد اور مشن کا محور و مرکز اپنے نانا ؐ کی امت کی اصلاح تھا
اللہ تعالی نے دین اسلام کو انسانوں کی ہدایت کے لیے بھیجا اور ان کی ترقی اور پیشرفت کے ضروری تمام وسائل فراہم کیے […]
علیم کے میدان میں آپ اولین میں سے ہیں۔ آپ نے اپنی زندگی کے آخری برسوں کو فقط تعلیم کیلئے وقف کر دیا تھا۔ راقم نے آپکی خدمت میں عرض کی کہ آپکو صحت کے حوالے سے کام کرنا چاہیئے۔
آپ کا تعلق کارگل و بلتستان کے سنگم پر واقع ضلع کھرمنگ کے گاؤں برولمو سے تھا۔ آپ کے والد آیت اللہ شیخ علی نجفی برولمو اپنے زمانے کے جید عالم دین اور لوگوں کے روحانی پیشوا تھے جن کی دینی و معنوی خدمات آج تک زبان زد عام ہیں۔
اسلامی معاشروں میں مختلف آداب اور رسومات جیسے اجتماعی تقریبات، مساجد اور مذہبی مقامات کی صفائی، مفاہمت کی تقریبات، اور رمضان کے لیے مختلف قسم کی میٹھائی اور کھانے پکانے کی شکل اختیار کی گئی ہے۔
اثارۂ قرآن کا مفہوم درحقیقت قلوب و اذہان میں ایک انقلاب بپا کرنے کی کیفیت کو ظاہر کرتا ہے۔ جس طرح انقلاب ایک معاشرتی یا فکری تحریک کو مہمیز دیتا ہے، اسی طرح قرآن کو اثارہ کرنے سے دلوں میں معرفت کے سوتے پھوٹتے ہیں، انسانی سوچ کی راہیں روشن ہوتی ہیں اور روحانی بصیرت ایک نئی جہت اختیار کرتی ہے۔
سید حسن نصراللہ کی شخصیت اور قیادت نے انہیں ایک ایسے رہنما کے طور پر پیش کیا، جو ہر لحاظ سے کامل تھے۔ ان کی شجاعت، رحم دلی، عقلانیت، جذابیت، وحدت، اصول کی پاسداری، قیادت، اور فداکاری نے انہیں تاریخ کے عظیم رہنماؤں میں شامل کر دیا ہے
دنیا بھر کے جوانوں کیلیے خصوصا بلتستان کے جوانوں کے لیے خواجہ علی کاظم اور سید جان علی شاہ کی زندگی اور شھادت دونوں میں بہت سارے درس موجود ہیں۔
وہ شھداء کے لواحقین اور بچوں کی خدمت میں مصروف رہنے کے ساتھ ہمیشہ شھداء کے جنازوں کی رونق ببنے رہے
ہمیں امام زمانہ علیہ السلام کے راستے پر چلتے ہوئے اپنی اصلاح کرنی ہوگی، اپنی زندگیوں میں وہ تبدیلیاں لانی ہوں گی جو امام کی نظر میں قابلِ قبول ہوں