آپریشن “وعدہ صادق” دنیا کی عسکری تاریخ کا اخلاقی ترین آپریشن تھا
انہوں نے مزید کہا: آج ۴۲ سال گزرنے کے ساتھ یہ پودا ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا ہے چونکہ انقلابِ اسلامی کی جڑیں صدرِ اسلام، عاشورا اور عصرِ امام صادقین علیہم السلام اور عصرِ غیبت صغری اور عصرِ علما سے وابستہ ہیں۔
یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر فاطمیہ فاؤنڈیشن شعبہ قم کے زیراہتمام ایک تجزیاتی سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ مقررین نے جنت البقیع کے انہدام کے حوالے سے مختلف زاویوں پر روشنی ڈالی اور راہ حل سوچنے پر زور دیا۔
انہوں نے مختصر وقت میں جامع گفتگو کرتے ہوئے آل سعود اور امریکہ و برطانیہ کے گٹھ جوڑ کے مضمرات سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ ان کے مطابق آل سعود کی پشت پناہی امریکہ و برطانیہ کی طرف سے کی جا رہی ہے ورنہ آل سعود انتہائی کمزور لوگ ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کی شام امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور ان کے ہمراہ آئے وفد سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے سیاسی و معاشی تعاون میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، غیر ملکی عناصر کی مداخلت کے بغیر مذاکرات کو خطے کے مسائل کی راہ حل بتایا
آقای مہدوی ایک با اخلاق، با کردار اور پرخلوص عالم دین تهے، اسی لئے ان کی نماز جنازہ میں لوگوں کی جم غفیر تھی
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اساتذہ کو یہ افتخار حاصل ہے کہ وہ آئندہ نسلوں کو راستہ دکھانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا: ٹیچروں اور اساتذہ سے ملاقات کا مقصد، رائے عامہ میں ان کے کردار کو مزید نمایاں کرنا اور استاد کی قدر و قیمت پر تاکید کرنا ہے تاکہ خود استاد اور اس کے اہل خانہ بھی اس کے پیشے پر فخر کریں اور سماج بھی ٹیچر کو ایک قابل فخر شخص کی نظر سے دیکھے۔
حرم مطہر رضوی (ع) کے متولی حجۃ الاسلام و المسلمین احمد مروی نے بچوں اور نوجوانوں کی فکری پرورش کے مرکز کے ڈائریکٹر سے ملاقات میں بچوں اور نوجوانوں کو دینی معاشرہ کا اہم ترین طبقہ قرار دیتے ہوئے کہا: بچوں اور نوجوانوں کی صحیح دینی تعلیم آنے والی نسلوں کو انحرافات سے بچانے کی ضامن ہے۔
محمد ابراہیم صابری نے مزید کہا کہ الجزیرہ ٹی وی کی صحافی کی شہادت سے فلسطینیوں کی آواز کمزور ہونے کے بجائے مزید مضبوط اور مستحکم ہوگی۔
جنت البقیع پر وہابیوں کی طرف سے دو بار حملہ ہوا. پہلا حملہ سلطنت عثمانی کے دور میں ہوا. اس وقت چونکہ یہ سلطنت عثمانیہ کے خلاف بھی ایک اقدام تھا اس لئے سلطنت عثمانی نے اس کا قلع قمع کردیا لیکن بعد میں سعودی حکومت کے قیام عمل میں آنے کے بعد اس ریاست کے قاضی القضاة نے وہابی مفتیوں سے فتوے لے کر جنت البقیع کو دوبارہ منہدم کرنے کے کا حکم دیا.
شيخ محمد الكريطي نے کہا کہ جنت البقیع میں مدفون آئمہ اطہار علیھم السلام پر فقط ان کی زندگی میں ہی ظلم و ستم کی انتہاء نہ ہوئی بلکہ ان ملعونوں کے ہاتھوں شہید ہو جانے کے بعد بھی ان پر ظلم و ستم آج تک جاری ہے ان کی قبروں کو مسمار کر دینا، ان کے روضوں اور مزاروں کو تباہ کر دینا اوران کے چاہنے والوں کو ان کی زیارت سے روکنا ایک واضح ظلم ہے۔