خواتین کے حقوق کے دفاع کا نعرہ، مغرب کا سب سے بڑا جھوٹ اور دھوکہ ہے، آیت اللہ احمد مروی
انسان کی بہت ساری اعلیٰ روحانی خوبیاں فقط خاندانی ماحول میں ہی پروان چڑھ سکتی ہیں،یہ خاندانی ماحول ہی ہے جہاں انسان اپنی خود غرضیوں پر قابو پا کر دوسروں کو اپنے آپ پر ترجیح دیتا ہے، اس لئے خاندان ؛ایثار، فداکاری،صبر اور دیگر انسانی خوبیوں کی نشوونما کی جگہ ہے ۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: حوزہ علمیہ نے مختلف سطحوں پر اپنے اکابرین علماء کی جہادی و خدماتی امور میں نمایاں کارکردگی کو مشاہدہ کیا ہے۔ حالیہ برسوں میں خاص طور پر کرونا کے دروان، سیلاب اور زلزلوں کے دوران، روحانیت کی طرف سے جہادی و خدماتی امور میں نظم و ضبط کا بہترین مظاہرہ دیکھنے میں آیا، جس نے گویا اس میدان میں ایک نیا باب کھولا۔
آیت اللہ اعرافی نے بنگلادیش کی علاقائی اہمیت اور علمی و فکری ذخائر کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ان وسائل کا استعمال نہ صرف بنگلادیش بلکہ پوری امت مسلمہ کے لئے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے علماء کے مقام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شیعہ علما کی خودسازی، اخلاقیات اور کردار کی تربیت نوجوان نسل کو جذب کرنے اور اسلامی معاشرے کی ترقی کے لئے انتہائی اہم ہے۔
سربراہ حوزہ علمیہ ایران نے تہران میں منعقد بین الاقوامی کانفرنس "مکتب نصراللہ" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام اور اسلامی دانشوروں کو چاہیے کہ وہ امت مسلمہ کی رہنمائی کریں اور مزاحمت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
جمہوریہ سوڈان کے مالیاتی اور اقتصادی منصوبہ بندی کے وزیر جبرائیل ابراہیم محمد فضیل نے ایران میں سوڈانی سفیر عبد العزیز حسن صالح طحہ کے ہمراہ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم میں حاضری دی ہے۔
اس مطالعاتی دورے کی خاصیت بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ پانچ مراحل پر مشتمل ہے۔ سب سے پہلے کتاب کا مطالعہ، پھر خلاصہ نویسی پھر گروہی مباحثہ اس کے بعد ارائه اور آخر میں تفکر و تعقل شامل ہے۔
حجت الاسلام میراحمدی نے مزید کہا: علماء کرام کو یونیورسٹی کے طلبہ سے شفقت اور دلجوئی سے بات کرنی چاہئے اور انہیں یہ علم ہونا چاہئے کہ ان کے قول و فعل کا ان پر کتنا عمیق اثر مرتب ہو گا۔
حضرت آیت اللہ سبحانی نے طلباء کو درسِ اخلاق دیتے ہوئے کہا: چار حرف پڑھ لینے کے بعد ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ علوم کی کنجی ہمارے ہاتھ میں آ گئی ہے۔ علوم کی کنجی خدا کے ہاتھ میں ہے، انبیائے الہیٰ کے پاس ہے۔ ہمیں اس سلسلہ میں بھی انکساری سے کام لینا چاہئے۔
امام جمعہ قم نے اسلامی مزاحمت، خاص طور پر حزب اللہ اور حماس جیسی تنظیموں کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مزاحمتی قوتیں امت مسلمہ کی بقا اور وقار کی علامت ہیں
آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے نظام کے اشخاص پر منحصر نہ ہونے کو رہبر کے فوری انتخاب کے عمل میں پہناں ایک حقیقت بتایا اور کہا کہ یہ تبدیلی دکھاتی ہے کہ اگرچہ کچھ لوگوں کی کچھ ذمہ داریاں ہیں جنھیں انجام پانا چاہیے لیکن نظام ان پر منحصر نہیں ہے اور وہ ان افراد کے بغیر بھی اپنا راستہ جاری رکھ سکتا ہے۔