اقوام متحدہ کے انسانی امور کے نائب سیکرٹری جنرل اور ہنگامی امداد کوآرڈینیٹر نے اعلان کیا کہ غزہ میں 17 ہزار سے زیادہ بچے اپنے والدین سے محروم ہو چکے ہیں۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم نے بزدلانہ دہشت گردی دو ممتاز ججوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے انتظامی اور سیکیورٹی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بزدلانہ جرم کے پس پردہ عناصر کو فوری گرفتار اور سخت سزا دیں اور ایسے شرپسند واقعات کی روک تھام کے لیے پیشگی تدابیر اختیار کریں۔
فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ پٹی میں رہنے والے اکیس لاکھ لوگوں میں سے نوے فیصد باشندے ، صیہونی فوج کی بمباری کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہيں۔
حزب اللہ لبنان کے سابق سیکرٹری جنرل کی بیٹی زینب نصراللہ نے اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں اپنے والد کی شہادت سے متعلق افواہوں پر ردعمل ظاہر کیا ہے
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے جنگ بندی معاہدے پر غزہ کی مقاومت کو مبارک باد دیتے ہوئے اسے اسرائیل کی کھلی شکست قرار دیا۔
مزید برآں رفح گذرگاہ کے ذریعے انسان دوست امداد کی فراہمی کا عمل شروع ہوگا، اور روزانہ اوسطاً 600 ٹرک امدادی سامان پہنچیں گے جن میں خوراک اور دیگر امدادی اشیاء شامل ہوں گی۔
عالم مجاہد جناب حجۃ الاسلام و المسلمین آقائے الحاج شیخ علی رازینی اور ان کے معاون شجاع جج جناب آقائے الحاج شیخ محمد مقیسہ رضوان اللہ علیہما کی شہادت پر میں ان کے معزز پسماندگان کی خدمت میں تہنیت اور ان کی جدائی پر تعزیت پیش کرتا ہوں۔
اس پروگرام کے علاوہ چینل ون سےخصوصی پروگرا م منعقد کیا گیا جس میں آستان قدس رضوی کے نائب متولی جناب مصطفی فیضی نے گفتگو کرتے ہوئےبتایا کہ شب ولادت مولی الموحدین حضرت علی(ع) کے موقع پر آستان قدس رضوی اور ملک کی دیت کمیٹی کے تعاون سے 88 غیرارادی جرائم میں سزایافتہ قیدیوں کو رہائی دلوائی گئی۔
انہوں نے قرآن و احادیث کے تناظر میں امن و امان کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں امن کو اپنی انمول نعمتوں میں سے ایک قرار دیا ہے اور فرمایا: "وَآمَنَهُمْ مِّنْ خَوْفٍ"، یعنی اللہ نے انہیں خوف سے محفوظ رکھا۔ اگر معاشرے میں امن نہ ہو تو انسان کا ایمان بھی خطرے میں پڑ جاتا ہے۔
آیت اللہ دری نجف آبادی نے کہا: اسرائیل نے اخلاقی، سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور قانونی لحاظ سے اپنی سب سے بڑی شکست کا سامنا کیا ہے اور دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اسے 120 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔