انہوں نے مزید کہا: آج ۴۲ سال گزرنے کے ساتھ یہ پودا ایک تناور درخت میں تبدیل ہو گیا ہے چونکہ انقلابِ اسلامی کی جڑیں صدرِ اسلام، عاشورا اور عصرِ امام صادقین علیہم السلام اور عصرِ غیبت صغری اور عصرِ علما سے وابستہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کسی بھی مقام پر اسلامی جمہوری ایران کے مفادات، شخصیات اور شہریوں کو بنائے تو ایران فوری طور پر جواب دے گا۔ گذشتہ رات ہونے والا ایرانی حملہ اس کا واضح ترین نمونہ ہے۔
ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملوں پر فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ کے باہر جشن منایا، جس کی ویڈیو شوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ایران نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کے علاوہ دفاعی تنصیبات اور گولان کی پہاڑیوں پر فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا جبکہ 300 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے حملے کے جواب میں ایران کی طرف سے کیے گئے بڑے حملے کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ردعمل ایران کا قانونی حق ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق ہے۔
اسرائیل کے سابق وزیرانصاف حائیم رامون نے عبرانی اخبار معاریو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گذشتہ روز کہا تھا کہ غزہ کی جنگ اسرائیل کی سٹریٹیجک شکست کے ساتھ ختم ہوگی۔ غزہ میں اسرائیل نے کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ سے اب تک 4373 مریضوں کو علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کیا گیا اور اب بھی 10 ہزار سے زائدزخمی بیرون ملک منتقل ہونے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یمن کی انصار اللہ نے بھی اسرائیل کی اقتصادی شریانوں پر حملہ کیا ہے جس کی وجہ سے صیہونی رجیم کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ تیزی سے اپنی نابودی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
ملت اسلامیہ کی تاریخ اور ضمیر گہرے اسلامی ایمان اور قرآنی تعلیمات سے پیدا ان قربانیوں اور شہادتوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کے بچے اور حاملہ خواتین ابھی بھی صہیونی حکومت کے ہاتھوں شہید ہو رہی ہیں، اسلامی ممالک کو چاہئے کہ صہیونی جرائم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہو جائیں۔