کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
آپ حیرت انگیز طور پر صرف 20سال کی عمر میں درجہ اجتہاد پر فائز ہو چکے تھے،انہی سالوں کے دوران شہید باقر الصدر کے افکارات پر مشتمل معروف کتابیں ہمارا فلسفہ ،اسلامی اقتصادیات المعروف اقتصادنا،شائع ہوئیں جو آج بھی اسلامی اور خارجی حلقوں میں ایک سند کی حامل ہیں
سربراہ جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عباسی سے ملاقات میں مولانا عبدالمالک نے معزز مہمان کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے خلاف ڈٹ کر ایران جراتمندانہ کردار ادا کررہا ہے، اسلامی جمہوریہ کی مضبوطی کے لئے امت مسلمہ دعا گو ہے۔
علامہ محمد افضل حیدری نے اتحاد تنظیمات مدارس کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام دین اسلام سے محبت رکھتے ہیں۔ تمام اسلامی مکاتب فکر کے درمیان اتحاد و وحدت کی فضا موجودہے۔
یہ نیا ترانہ محمد ابوذر روحی اور ان کے ہمراہ دیگر سرود گروہوں کی آواز میں تقریباً دس ہزار بچوں اور نوجوانون کے ہمراہ مسجد مقدس جمکران میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ خدا سے عشق کریں اور جب یہ عشق بڑھ جائے تو دعائیں مانگنا بھی ختم ہو جاتا ہے کیونکہ انسان ابتداء میں دعا سے شروع کرتا ہے لیکن جب عشق بڑھ جائے تو پھر بندہ خدا کی رضا میں خوش ہوتا ہے کیونکہ وہ سمجھ جاتا ہے ہم جو کچھ بھی مانگیں وہ محدود ہے تو بندہ خدا پر چھوڑ دیتا ہے تو خدا بھی اسے لا محدود عطا کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم آئمہ علیہم السلام تو نہیں بن سکتے لیکن ان کی سیرت پر تو چل سکتے ہیں ہمیں غربی نظام خانوادہ کے بجائے قرآنی خانوادہ کو بیان کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے معاشرتی مسائل حل ہوں۔
صدر وفاق المدارس الشیعہ کا خطاب میں کہنا تھا کہ روح اور جسم کیلئے مفید ہر چیز کو رسول اللہ نے واجب یا مستحب قرار دیا ہے، جشن عید میلادالنبی کیساتھ دیگر معصومین کی ولادت کے دن بھی جوش و خروش سے منانے چائیں، امام حسین کی عصمت و طہارت پر قرآن مجید شاہد ہے۔
ایس یو سی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان کنونشن میں عوام کارکنان بھرپور انداز میں شرکت کو یقینی بنائیں تاکہ پاکستان میں مکتب اہلبیت کے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف ایک توانا پیغام پہنچایا جائے۔
اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم رہنما نے کہا کہ امام حسینؑ وہ الہٰی شخصیت ہیں جنہوں نے جرات و ہمت، شجاعت و بہادری اور ایثار و قربانی کو معراج عطا کی، غیرت، شجاعت، ایثار، قربانی، وفا، دیانت اور ظلم کے مقابلے میں قیام سمیت دیگر انسانی اوصاف مرچکے ہوتے اگر امام حسینؑ کربلا میں قیام نہ کرتے۔
درگاہ حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے احاطے میں منعقدہ پروگرام صبح 10 بجے شروع ہوگا، جس میں پاکستان بھر سے علماء و کارکنان شریک ہونگے۔ اس موقع پر خصوصی خطاب قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کریں گے۔