انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے، پاکستان توانائی کے بحران سے گذر رہا ہے، اسے بھی حل ہونا چاہیے۔ اسلا می جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان خیر سگالی کا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور ایران مضبوط ہو جائیں تو امت مسلمہ کا توانا اورمضبوط بازوہوں گے۔
میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا سعودی عرب، ترکی ،پاکستان ،انڈونیشیا اور دیگر مسلم ممالک کھل کراسلامی جمہوری ایران کا ساتھ دیں، جیسے اسرائیل کی حمایت میں عالم کفر امریکہ برطانیہ جاپان فرانس اکٹھے ہو چکے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا ضروری ہے کہ اس مہینہ میں تلاوت قرآن مجید کی جائے۔ قرآن مجید کی تلاوت کے آداب میں سب پہلی چیز قرآن مجید کی عظمت کا اقرار ہے کہ انسان کے دل میں ہو کہ اللہ تعالیٰ کی کتا ب میں ٹیڑھا پن نہیں اور ہر لحاظ سے عظیم ہے ۔دوسرا اللہ تعالیٰ کی عظمت انسان کے دل میں ہو۔
آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کا ایک دوسرے پر حملہ افسوسناک ہے۔ دونوں ممالک نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ برادرانہ تعلقات کی طویل تاریخ رکھنے والے اسلامی ممالک کے درمیان کشیدگی خطے اور اسلام کے مفاد میں نہیں ، اس سے اسلام دشمن قوتیں خوش ہوئی ہیں۔
رئیس الوفاق المدارس الشیعہ آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی کی زیر صدارت اجلاس میں وزارت تعلیم سے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کو جلد مکمل کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا اور زور دیا گیا کہ اس حوالے سے حائل مشکلات کو فی الفور حل کیا جائے۔ آئندہ وفاق المدارس کی کابینہ اورمجلس اعلیٰ کا ایک اجلاس آن لائن کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
جامع علی مسجد جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ کشمیر میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح ذبح کیا جا رہا ہے۔ فلسطین میں گھروں کو تباہ اور پورے کے پورے خاندانوںکو شہید کیا جارہا ہے مگر اسرائیل کسی کی بات ماننے کو تیار نہیں ۔
وفاق المدارس کے سربراہ نے کہا کہ آزادی کے بغیر بھی ترقی ممکن نہیں ۔ہم اس وقت آئی ایم ایف کے غلام بنے ہوئے ہیں ۔آئی ایم ایف سے قرض لیتے ہیں ،وہ ہمیں ڈکٹیٹ کرتا ہے حتیٰ کہ ہماری زبان بھی اپنی نہیں ہے۔
آئین پاکستان میں تمام مذاہب اور مکاتب فکر کو اپنے عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیا گیا ہے۔ ایک مسلک یا مذہب کا نظریہ دوسرے پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ جو رویہ مسلمانوں کے ساتھ بھارت میں ہندو انتہا پسند اختیار کیے ہوئے ہیں،متنازع بل پر عمل درآمد سے ہندوتوا جیسے رویے کا پاکستان میں خدشہ ہے۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ پارہ چنار میں قبائل کے درمیان فرقہ وارانہ جنگ کے دوران ایک شخص عید نظر فاروقی مکتب اہل بیت کے خلاف مغلظات کہتا رہا ہے۔ افسوس ہے کہ ابھی تک اس شرپسند کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اسے گرفتار کیا جائے۔