او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ غزہ پر ہر کچھ عرصہ بعد جارحیت‘ شہری علاقوں پر متواتر بمباری‘ نہتے عوام پر گولیاں برسانا حتی کہ میزائلوں کا نشانہ بنانا‘ لوگوں کو ٹینکوں تلے کچلنا‘ خواتین کی عصمت دری‘ بچوں اور بوڑھوں کو وحشیانہ انداز میں ذبح کرنا ، مسلمان بستیوں کو بموں اور ٹینکوں کے ساتھ مسمار کرنا ، اسی طرح کے دیگر جرائم اسرائیل کے معمولات میں شامل ہیں
عالمی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس ترومورتی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا کہ بھارت امید کرتا ہے کہ یہ قرارداد مستقبل میں پیش کی جانے والی مخصوص مذاہب فوبیا قراردادوں کیلئے نظیر نہیں بنے گی جس سے اقوام متحدہ ایک مذہبی کیمپ کی صورت اختیار کرلے۔
اقوامِ متحدہ کی کمیٹی سلامتی کونسل کی صدر لانا ذکی نے پشاور کی مسجد میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے
شہید ضیاءالدین رضوی ہمارے لئے نمونہ عمل ہیں۔ ہمیں شہید کی شخصیت اور سیرت کو اپنے اعمال ، گفتار اور اپنے کردار کیلئے نمونہ عمل بنانا چاہئے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام یو این ڈی پی نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یمن میں جنگ اور جھڑپوں کے جاری رہنے کی صورت میں 2030 تک 1.3 ملین یمنی لقمہ اجل بن جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اب وفاق عبوری آئینی صوبہ کے بارے آگے بڑھ رہاہے تو ہم اِسے خوش آئند قرار دیتے ہیں البتہ خطے کے عوام کے ساتھ یہ وعدہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تناظرمیں مجوزہ ڈرافٹ میں اِس نکتہ کو شامل کیا جائے کہ کسی بھی رکاوٹ کے دور ہوتے ہی عبوری آئینی حیثیت از خود مستقل آئینی حیثیت میں تبدیل ہوجائےگی اور فی الفور نافذ العمل ہوگی۔
پاکستان نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی بھر پور معاونت کی یقین دہانی کرادی ہے، جس کے بعد اب پاکستان اقوام متحدہ فوڈ پروگرام کے تحت افغانستان میں فوڈ سپلائی کے لئے مدد کرے گا
یوم شہدا کشمیرکے موقع پر اپنی ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ یوم شہدا پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، 13 جولائی 1931 کے 22 شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جب ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں نے پرامن کشمیری مظاہرین پر فائرنگ کی تھی۔ کشمیریوں پر ظلم و بربریت اور غیرقانونی بھارتی قبضے کے خلاف نئی جدوجہد سامنے آئی ہے۔
اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق 15فیصد تک دنیا کی آبادی نان شبینہ کو ترستی ہے جبکہ غربت کے خاتمے کے لئے کام کرنیوالے ادارے اوکسفیم کی رپورٹ کے مطابق ہر منٹ میں11 افراد لقمہ اجل بن رہے ہیں،تو ایسے میں غور کیا جائے کہ اس کی بنیادی وجہ کیا یہ غاصبانہ طرز حکومت و غاصب معاشی نظام نہیں ؟