ایم ڈبلیو ایم جی بی کے صوبائی سربراہ کا کہنا تھا کہ گانچھے پولیس بھی اس واقعے میں ملوث لگتی ہے، کریس تھانہ کے تمام عملہ کو تبدیل کیا جائے۔ مسجد اور علم کی بیحرمتی ہم برداشت نہیں کرینگے، جب تک انتظامیہ ایکشن نہیں لیتی ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
فرزندان توحید اپنے مویشی اللہ کی راہ میں قربان کررہے ہیں۔ قربانی کا یہ سلسلہ کل عید کے تیسرے روز تک جاری رہے گا۔ انتظامیہ نے صفائی کی صورتحال کو مانیٹر کرنے کے لیے کنٹرول روم قائم کیے ہیں اور بڑے ڈمپنگ اسٹیشن بھی بنائے گئے ہیں۔
شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ عارف حسین واحدی نے بانیان مجالس و جلوس و عزاداروں کی گرفتاری پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت مذہبی امور میں شیعہ علماءکرام کے ساتھ میٹنگ میں یہ طے پایا تھا کہ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے مجالس و جلوس کا انعقاد ایس او پیز کے مطابق ہوگا۔ اور ملک بھر میں مجالس و جلوس ایس او پیز کے مطابق منعقد ہوئے مگر انتظامیہ نے ایف آئی آرز کا غلط اندراج کیا ہم بانیان و عزاداروں کی گرفتاری اور تشدد کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔
عزاداران امام علیؑ کی جانب سے کورونا وبا کے پیش نظر حکومتی ایس او پیز کا خاص خیال رکھا گیا، اسکاوٹس گروپ اور انتظامیہ کی جانب سے عزاداروں میں ماسک تقسیم کیے گیے، شرکا مرکزی مجلس و جلوس عزا کیلئے ہینڈ سینٹائزر کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
علامہ ڈاکٹر سید محمد نجفی صاحب ، اساتذہ کرام اور انتظامیہ کی جانب سے تعزیتی پیغام