بحرین کے نامور شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے ملت بحرین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے ملک میں صیہونیوں کے آنے پر اعتراض کریں۔
آل خلیفہ کی جیل میں تشدد اور بربریت کا شکار ہو کر شہید ہونے والے بحرینی شہری علی قنبر کی شہادت پر آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے تعزیت پیش کی۔
انقلاب بحرین کے قائد اور تحریک اسلامی کے رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بحرین کی بقا اور دوام کا دار و مدار بنیادی اور حقیقی اصلاحات پر ہے۔
"جنبش العمل الاسلامی بحرین" کے شیخ عبد اللہ صالح نے اپنے ایک پیغام میں آل خلیفہ کی قید سےسیاسی فعال خاتون "زکیہ عیسیٰ بربوری" کی آزادی پر مبارکباد پیش کی اور ایک دوسرے قیدی "محمد عبد الحسن حبیب" کی صحت و سلامتی کے متعلق تحقیق کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے آل خلیفہ کے ظالمانہ نظام کو ان قیدیوں کی جانوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تمام قیدیوں کی رہائی پر زور دیا۔
بحرین کے شہر "جو" کے سینٹرل جیل میں 10 سال سے قید حجۃالاسلام والمسلمین شیخ المحروس نے زیادہ آزار و اذیت پہنچانے اور علاج کی سہولت سے محروم رکھنے پر احتجاجا بھوک ہڑتال کی ہے۔
علمائے بحرین نے امام بارگاہوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امام بارگاہیں بھی عبادت کے مراکز ہیں جن پر مساجد کے ساتھ ساتھ توجہ دینی چاہئے اور مساجد کو کھولنے کی اجازت کے ساتھ امام بارگاہوں کو بھی اجازت ملنی چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ بحرین میں ظالم و جابر آل خلیفہ حکومت کے خلاف انقلابیوں کی تحریک چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے جاری ہے جبکہ اس عرصے کے دوران گیارہ ہزار سے زائد بحرینیوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے آل خلیفہ حکومت نے بعض کی شہریت تک کو منسوخ کر دیا۔
بحرین کی اسلامی تحریک کے رہنما کا کہنا ہے کہ بحرینی عوام پر روا رکھے جانے والے ظلم و ستم نے بحرین کو ایک بڑے جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔
بحرینی عوام نے ڈکٹیٹر آل خلیفہ حکومت کی جیل سے شیخ علی سلمان کی جلد از جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔ بحرین کی کٹھ پتلی عدلیہ نے جمعیت الوفاق کے سربراہ شیخ علی سلمان پر اٹھائیس دسمبر دوہزار چودہ کو قطر کے لئے جاسوسی کا جھوٹا الزام عائد کر کے انہیں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔