حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
نشاط، خوشی اور شادابی کی حفاظت، ثقافت اور تبلیغی اداروں کی ایک اہم ذمہ داری ہے
سیدہ کائنات نے ترویج و بقاء دین مقدس اسلام میں اہم کردار ادا فرمایا ہے آپ نے اپنے خطبات اور اشعار کے ذریعہ دین اسلام کے معارف اور تعلیمات کی تبلیغ اور نشر و اشاعت کا اہتمام کیا اور اپنے عمل و کردار سے بھی بھرپور انداز سے اسلامی اقدار کی تشریح فرمائی اور آپ نے تربیت اولاد اور عملی اقدامات کی بدولت دین اسلام کی بقاء میں اپنا وافر حصہ ڈالا ہے ۔
آج تبلیغی میدان میں حوزاتِ علمیہ اور مدارس پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور مدارس کو اس میں میں اپنا بہترین کردار ادا کرنا چاہیے
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ اللہ کے دین کی تبلیغ کرنے والے فقط خالق کائنات پر بھروسہ کرتے ہیں۔ذمہ دار علماءاور تبلیغ سے وابستہ اہلِ علم ہمیشہ انبیاءؑ کی پیروی کرتے ہیں۔حضرت ابراہیم ؑ کے واقعات میں بھی اللہ پر بھروسہ کا درس ملتا ہے۔تنہا ہونے کے باوجود موقف سے پیچھے نہ ہٹے۔
آیت اللہ جواد فاضل لنکرانی نے پاکستانی مبلغین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: صہیونی لابی ہمیشہ اسلام و مسلمین خصوصا شیعیان اہل بیت اور اسلامی انقلاب کے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہے؛ لہٰذا آپ مبلغین کی ذمہ داری ہے کہ منبروں سے دشمنان دین کے پس پردہ عزائم کو بے نقاب کریں۔
معاشرہ اگر اس وقت برائی کی طرف جارہا ہے تو اس کی بنیادی وجہ عقیدے کا کمزور ہونا ہے لہذا عقائد کے مباحث کو بیان کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
انجمن طلاب بلتستانیہ کے وفد نے آج اسلام آباد میں حجۃ الاسلام والمسلمین سید محمد رضوی اور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد حسین مبلغی سے ملاقات کی اور انجمن کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور دونوں علمائے کرام نے بھرپور تعاون کرنے کی یقین دہانی کی.
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کے آخری نبی اور قرآن آخری کتاب ہے، جو ہمیشہ کے لئے ہیں۔ تبلیغ کے لئے سختی نہیں بلکہ نرمی موثر ہوتی ہے۔
حوزہ ٹائمز|منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کا بہترین استعمال اللہ اور اس کے رسول (ص) کا پیغام پہنچانا ہے۔ نوجوان خرافات شیئر کرنے کی بجائے آیت قرآنی، احادیث نبوی (ص) اور قصص القرآن ایک دوسرے سے شیئر کریں.