او آئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی اور بلاتعطل انسانی امداد کیلئے مل کر کام کریں، پاکستان
ہر شخص کی یکم محرم اور ایامِ عزا کے بعد کی فکر و کردار میں واضح فرق ہونا چاہئے۔اگرکسی میں تبدیلی نہیں تو اُس نے محرم کوفکر و کردار کی تبدیلی کے طور پر نہیںبلکہ رسم و رواج سمجھ کر گزارا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کافی اچھے کام کئے، ہسپتال بنائے، تعلیم کے لئے کام کرنے کا اعلان کیا، یکساں نصاب کا نعرہ بھی لگایالیکن یہ کام جن کے سپرد کیا انہوں نے صحیح انداز میں کام نہیں کیا۔
اللہ پر ایمان انسانی فطرت میں رکھ دیا گیا ہے۔کافر بھی جب مصیبتوں میں گِھر جاتے ہیں تو دل سے مانتے ہیں کہ کوئی ذات بچانے والی ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے علی مسجد ماڈل ٹاﺅن میں خطبہ جمعہ میں واضح کیا ہے کہ قرآنی تعلیمات کی رو سے رزق، روزگار، آمدنی نہ ہونے کے خدشہ سے بچوں کی پیدائش روکنا ٹھیک نہیں۔موجودہ مخلوق اور پیدا ہونے والوں کے رزق کا ضامن اللہ ہے۔ ہر شخص کے دنیا میں آنے اورجانے کا نظام اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔
حجۃ الاسلام سید جواد موسوی نے کہا اسی لیے امام زمان علیہ السلام کے ظہور کے بارے میں روایات ہیں کہ امام کے ظہور میں سب سے زیادہ مددگارجو طبقہ ہوگا وہ جوانوں کا ہوگا کیونکہ امام کو سب سے زیادہ ضرورت بھی اور محبت بھی ایسے جوانوں سے ہے جو جسمانی طور پر اور روحانی طور پر طاقتور ہوں اور مضبوط افکار کے مالک ہوں اور وہ امام کے ظہور کے راہ میں کام آسکیں امیدیں بھی سب سے زیادہ جوانوں سے ہی ہیں.
کردار ہی سے انسان کی قدر و قیمت کا اندازہ کیا جاتا ہے ورنہ ظاہری لحاظ سے ہابیل بھی انسان تھا
ممکن ہے اس ملاقات کے بعد پوپ ویٹیکن سٹی میں واپس جا کر سب کو تشیع کے روشن چہرے سے آگاہ کریں
محرم میں ایف آئی آر کٹی۔ عاشورا کے بعد ایف آئی آریں کٹیں۔ اربعین پر بھرپور ایف آئی آریں کٹیں۔ اور ایف آئی آر کس چیز پر کٹیں؟ ایف آئی آر اس چیز پر کٹیں کہ 800 لوگ ایک گاؤں سے چل کے جلوس میں جا رہے تھے۔ سب کے پاس خنجر تھے۔ ایک اور گاؤں سے مثلاً 9000 لوگ جلوس میں شرکت کے لیے پیدل جا رہے تھے۔
وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق قدیمی جامعہ مسجد علامہ حائری وسن پورہ لاہور میں امام جمعہ والجماعت حجت الاسلام محبوب حسین عرفانی نے […]