قم المقدسہ میں انہدام جنت البقیع کے موقع پر انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد
حمزہ شہباز نے فل کورٹ بنانے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کرتے ہوئے آرٹیکل 63 اے کی نظر ثانی کی درخواستیں بھی ساتھ سماعت کرنے کی استدعا کردی۔
عدلیہ کے ترجمان مسعود ستائشی نے 7 جون بروز منگل ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیاکہ حرم مطہر رضوی علیہ السلام میں دو طلبہ کے قاتل کو سزائے موت سنادی گئی ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے عدالت کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے، میڈیا کو ریمارکس چلانے سے روکا جائے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال تو ہر انسان کو معلوم ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے بھی قومی زبان اردو میں تحریر کرائے جانے چاہیں تاکہ سپریم کورٹ میں اپنے فیصلوں پر عملدرآمد اور اردو زبان کا عملی استعمال و نفاذ ہو تا دکھائی دے ۔
اطلاعات کے مطابق کرناٹک میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پرپابندی کے خلاف مسلمان طالبات کی درخواست پرسپریم کورٹ نے کیس میں مداخلت سے انکارکردیا۔
اس دوران 28 مئی کے دن علامہ شیخ محمد شفاء نجفی کو متعلقہ کمیٹی میں اپنا موقف منوانے کے لیے مشکلات پیش آئیں تو انہوں نے عقائد کے موضوع پرکسی قسم کی سودا بازی کرنے سے انکار کردیا۔ جس سے ماحول کشیدہ ہوا اور نوبت بائیکاٹ تک جا پہنچی۔ اس مرحلے پر علامہ شیخ محمد شفاء نجفی نے پہلے مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی اور پھر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے حالات سے آگاہ کیا اور رہنمائی لی۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان کا کینیڈا میں چار پاکستانیوں کی شہادت پر اظہار افسوس، دنیا کو کیو ں یہ انتہاءپسندی و دہشت گردی نظر نہیں آتی؟ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ 2015ءمیں اردو زبان کے نفاذ بارے سپریم کورٹ آ ف پاکستان کا تاریخی فیصلہ آیا مگر افسوس جمہور، دستور کی بالادستی کی صرف مالا جپی جاتی ہے عملاً سب کچھ مفادات کی نذر کردیا جاتاہے، یہی حال اس زبان کے ساتھ کیا جارہاہے۔
ہندوستانی سپریم کورٹ نے قرآن مجید کی 26 آیتوں کو حذف کرنے کی درخواست کرتے ملعون وسیم رضوی کی جانب سے دائر کردہ درخواست کو مسترد کردیا ہے.
امام شیعہ جامع مسجد دہلی مولانا محمد علی محسن تقوی نے کہا کہ وسیم رضوی قرآن کی توہین کرنے کے بعد مرتد ہو چکا ہے اور اس کا شیعیت اور اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔مولانا سید شمشاد احمد رضوی نے کہا کہ وسیم نے قرآن کریم پر اعتراض کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اسلام دشمن طاقتوں کا آلہ کار بنا ہوا ہے اور اپنے عمل کے ذریعے امت مسلمہ میں اختلافات پیدا کرنا چاہتا ہے مگر وہ اپنے مقصد میں پوری طرح ناکام ہو چکا ہے۔