حرم امام رضا(ع)میں واقع شیخ بہائی (رہ) کے مزار پر نئے کتبے کی تنصیب اور نقاب کشائی
جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ پیر سید محمد معصوم حسین نقوی نے بلوچستان مچھ کے علاقے گیشترین میں گیارہ کان کنوں کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے افسوسناک واقعہ کو سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی بھارتی سازش قرار دیا ہے۔
اگرچہ خداوند منان نے شہید کی یاد کو عروج کے مقام پر پہنچایا اور اس طرح اس عظیم شہید کو اخلاص اور نیک اعمال کا دنیاوی انعام دیا ، لیکن شہید سے متعلق ہم میں سے ہر ایک پر بھی ایک ذمہ داری ہے۔
سربراہ آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے مچھ بلوچستان میں گیارہ معصوم انسانوں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہمچھ میں محنت کشوں کی دہشت گردوںکے ہاتھوں شہادت بدترین دہشت گردی ہے جس کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔غم ذدہ متاثرین سے اظہارِ تعزیت کیا جاتا ہے۔
صغریہ علم و عمل تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری قمر عباس غدیری نے شہید قاسم سلیمانی اور ابو مھدی المھندس کی برسی کے موقع پہ تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی پورے خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک معروف، مضبوط، قوی اور بہادر کمانڈر تھے، جن کی شہادت امریکی حکومت کے لئے دنیا بھر میں ذلت اور رسوائی کا موجب بن گئی۔ عالمی دہشتگرد اس عظیم محافظ انسانیت کا مقابلہ نہیں کرسکا۔
قاسم سلیمانی تو شیعہ تھا، اس نے شیعوں کا تحفظ کیا، تو میں کہتا ہوں کہ اگر اس نے صرف شیعوں کا تحفظ کرنا ہوتا تو ہر جگہ قدس کی بات کیوں کرتا تھا۔؟ وہ اسرائیل کا دشمن نمبر ایک کیوں تھا۔؟ وہ تو فلسطین کے سنیوں کیلئے بھی اسی طرح پریشان رہتا تھا، جس طرح ایران کے شیعوں کیلئے۔ اس کی نظر میں شیعہ، سنی نہیں بلکہ صرف اور صرف اسلام اور مسلمان تھے۔
واضح رہے کہ ہرسال پوری دنیا میں مومنین کرام ۱۳ جمادی الاول کو دوسری روایت کی بناء پرحضرت فاطمہ زہراء علیھا السلام کی شہادت کی المناک یاد کو باقی رکھنے کے لئے مجالس عزا اور جلوس فاطمیہ کا اہتمام کرتے ہیں۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ نہم دی یا ۲۹ دسمبر کی تاریخ رہبر انقلاب اسلامی کی روشن فکری اور مدبرانہ اقدامات کے حوالے سے ہمیشہ یاد رکھی جائے گي کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فتنوں اور سازشوں کے دور میں اپنے بیانات،اتنبہات اورسعہ صدر کے ساتھ ساتھ بردباری،بصیرت صبر اور مدبرانہ قیادت سے دوہزار نو کے فتنے کو ناکام بنایا تھا۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد انکے قاتلوں سے سخت انتقام لینے کی یقین دہائی کرائی ہے۔ ایران کے سپوت بدستور اپنے کئے ہوئے وعدے پر قائم ہیں اور عنقریب اپنے ہر دل عزیز کمانڈر کا انتقام مجرمین سے لیں گے۔
شہید زندہ ہوتے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں، اب یہ عُقدہ کھلا ہے کہ زندہ لوگ ہی شہید ہوتے ہیں۔ مُردے شہید نہیں ہوا کرتے۔ پس زندگی اور شہادت لازم و ملزوم ہیں۔ جو زندہ ہیں وہی شہید ہوتے ہیں اور جو شہید ہوتے ہیں وہی زندہ ہوتے ہیں۔ یعنی جہاں زندگی ہے، وہاں شہادت ہے اور جہاں شہادت ہے وہاں زندگی ہے۔