پاکستان اور ایران کا دہشت گردی کے ناسور کو مل کر ختم کرنے کا فیصلہ
ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بارے میں تازہ ترین معلومات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید میجر جنرل سلیمانی سعودی عرب کے پیغام کا جواب لیکر عراقی وزير اعظم کی سرکاری دعوت پر عراق پہنچے تھے جہاں امریکہ نے انھیں شہید کردیا۔
عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واع کی رپورٹ کے مطابق الرصافہ عدالت کے خصوصی جج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس کیس میں استغاثہ کے بیانات سننے اور تحقیقات کا عمل مکمل ہو جانے پر یہ عدالت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گرفتار کئے جانے کا حکم سناتی ہے۔
دفتر قائد ملت جعفریہ شعبہ قم المقدس کی جناب سے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کی برسی اور سال 2020 میں ہم سے بچھڑنے والے علمائے کرام کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مدافعین و مروجین ولایت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے نائب سربراہ عباس مقتدائی نے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام یقینی ہے اور اس کی جگہ اور وقت کا تعین ایران کرے گا۔
جنرل قاسم سلیمانی نے 11 مارچ 1957 کو ایرانی ضلع کرمان کے ایک دیہات رابر کے سلیمانی قبیلے میں آنکھ کھولی 18 سال کی عمر میں ادارہ فراہمی آب میں ملازمت اختیار کی کچھ عرصے بعد جب امام خمینی کی قیادت میں انقلاب اسلامی کی تحریک شروع ہوئی تو انہوں نے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ضلع کرمان میں شاہ مخالف مظاہروں میں فرنٹ پہ رہے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد 1981 میں سپاہ پاسداران انقالب اسلامی میں بھرتی ہوئے.
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے نائب سربراہ طلال ناجی نے شہید جنرل قاسم سلیمانی اور فلسطینی تنظیموں کے درمیان رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید سلیمانی نے سخت ترین دور میں بھی، جب عرب ممالک ایران پر جھوٹے الزامات عائد کررہے تھے، ہم سے تہران کی جانبداری کا مطالبہ نہیں کیا۔
صدر حسن روحانی نے واضح کیا کہ ایرانی قوم کو اپنے اس عظیم جنرل کے خون کے انتقام کا پورا پورا حق حاصل ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں شہید قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ میں عوام کی تاریخی اور پرجوش شرکت کا ذکر کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ٹرمپ اور صیہونی حکومت کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ پورا ایران، عراق، لبنان اور یہ خطہ جنرل قاسم سلیمانی کی یاد منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے گا۔
سینیئر تجزیہ نگار اور معروف قانون دان محمد یافث نوید ہاشمی میں کہنا تھا کہ شہید قاسم سلیمانی دنیا کی وہ واحد شخصیت تھی جو نہ کسی ملک کا سربراہ تھا، نہ وزیراعظم تھا، نہ کوئی عوامی لیڈر تھا، جس نے انقلاب کی بنیاد رکھی ہو، لیکن اس کے باوجود پوری دنیا میں اُن کی محبوبیت اتنی زیادہ تھی، جس کا اندازہ اُنکی شہادت کے بعد ہوا، امریکہ اور اسکے حواریوں کے عزائم میں سب سے بڑی رکاوٹ شہید قاسم سلیمانی تھے۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ نہم دی یا ۲۹ دسمبر کی تاریخ رہبر انقلاب اسلامی کی روشن فکری اور مدبرانہ اقدامات کے حوالے سے ہمیشہ یاد رکھی جائے گي کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فتنوں اور سازشوں کے دور میں اپنے بیانات،اتنبہات اورسعہ صدر کے ساتھ ساتھ بردباری،بصیرت صبر اور مدبرانہ قیادت سے دوہزار نو کے فتنے کو ناکام بنایا تھا۔