مؤمن واقعی وہ ہے جو زندگی کی مشکلات میں کبھی بھی پریشان نہیں ہوتا اور خدا کی بارگاہ میں ان کی شکایت اور اعتراض کرنے کے بجائے صبر اور استقامت کے ساتھ ان کا مقابلہ کرتا ہے اور ان حالات میں اپنے اور خدا کے رشتہ کو اور مستحکم کرتا ہے اس صورت میں اس کو سکون اور آرام میسر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امام محمد تقی علیہ السلام کا وجود بابرکت جو چھوٹی عمر ہونے کے باوجود امامت کے منصب پر فائز تھے اور قیادت کی ذمہ داریاں ادا کر رہے تھے نظام حاکم کیلئے بڑا خطرہ سمجھا جاتا تھا۔ مامون عباسی اہل تشیع کی جانب سے بغاوت سے سخت خوفزدہ تھا لہذا انہیں اپنے ساتھ ملانے کیلئے مکاری اور فریبکاری سے کام لیتا تھا۔
علامہ شیخ شفا نجفی نے کہاکہ حضرت زہراؑ صرف ایک مثالی بیٹی ہی نہیں بلکہ ایک مثالی بیوی بھی ہیں، ایک ایسی بیوی کہ جن کی عظمت کا معترف امام علی ؑ جیسا عظیم انسان بھی ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ دنیا میں قوّت برداشت کے اعتبار سے انسان دو طرح کے ہیں، بعض چھوٹی چھوٹی مشکلات سے بھی بوکھلا جاتے ہیں اور بعض بڑی بڑی مشکلات کو صبر اور حوصلے سے سر کرجاتے ہیں۔
حضرت زینب سلام الله علیها کی ولادت کے وقت، پیغمبر خدا صلی الله علیه و آله سفر پر تھے، امیرالمؤمنین علیه السلام نے آپ کی نامگذاری کے لیے فرمایا:میں پیغمبر پر سبقت نہیں کرسکتا،یہاں تک کہ آنحضرت (ص) تشریف لائے اور وحی کے منتظر ہوئے، جبرئيل نازل ہوئے اور عرض کیا:اللہ آپ کو سلام کہتا ہےاور ارشاد فرماتا ہے کہ: اس دختر کا نام "زینب” رکھیئے ، کیونکہ اس نام کو ہم نے لوح محفوظ میں تحریر کیا ہے۔
علامہ شیخ شفا نجفی نے جامع مسجد امام صادق علیہ السلام اسلام آباد میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ دین کے مسائل میں سے ضروری اور اہم ترین مسئلہ، توحید کا مسئلہ ہے اور اصول دین کی پہلی اصل توحید ہے، لہذا اگر انسان توحید کی پہچان اور معرفت اچھے طریقہ سے حاصل کرلے تو باقی اصول کو سمجھنا اور ان کا معتقد ہونا آسان ہوگا