حجاب کی رعایت نہ کرنے والوں کو قانون کے مطابق تذکر دینا ضروری اور شرعی فریضہ ہے، آیت الله العظمی نوری همدانی
عورت اپنی حقیقت کو پہچان کر جب تربیت کرئے گی تو یقیناً ایک بہترین معاشرہ تشکیل دے سکتی ہے۔ اسلام میں فرد اور انسان کی حیثیت سے تعین میں جنس کا کوئی عمل دخل نہیں ہے چونکہ وہ انسان ہے اس لیے اسے خلیفہ خدا کا درجہ حاصل ہے اس سلسلے میں مرد اور عورت ایہ دوسرے کے ساتھ ہیں۔
یہ تحریر فارسی علمی مقالہ"زن در اسلام از دیدگاہ شہیدہ بنت الہدی صدر" کا آزاد ترجمہ وتلخیص ہے جو کہ عمومی استفادہ کے لئے شائع کیا جارہا ہے۔ اصل فارسی مقالہ اورمنابع سے آگاہی کے لئے موسسہ شہید صدر کی سائٹ mbsadr.ir سے رجوع کریں۔
دین جہاں مردوں کے لئے حقوق مقرر کرتا ہے وہاں عورتوں کے حقوق کے بارے میں بھی تاکید کرتا ہے۔ اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جس نے ذلت و رسوائی کی وجہ سمجھی جانے والی مخلوق (عورت) کو اعلیٰ مقام عطا کیا ہے اور آج کے جدید دور کی تہذیبی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس نے عورت کے اندر بے حیائی کا رجحان پیدا کر دیا ہے
آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی نے علی مسجد جامعہ المنتظر میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کے قصے میں بہت عبرتیں ہیں۔فرعون حد درجہ متکبر اور سر کش تھا۔ قوم کو تقسیم کر دیا تھا۔ خدائی دعویٰ کیا لیکن اللہ نے اپنی تدبیر اور حکمت سے اس کے غرور و تکبر کو خاک میں ملا کر احساس دلایا کہ میرا ارادہ اٹل اور غالب ہوتا ہے۔
مرکزی رؤیت ہلال کمیٹی کے چیئر مین اور بادشاہی مسجد کے خطیب و امام مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد نے کہا ہے مختصر لباس کے بارے میں وزیراعظم عمران خان کا بیان قابل تحسین ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں شکرگزار ہوں جس نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا سے منسوب اس علمی درسگاہ میں دوبارہ خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائی اور دعاگو بھی ہوں کہ خلوص دل کے ساتھ زیادہ سے زیادہ خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ اسی طرح رہبر معظم انقلاب، دفتر شورائے سیاست،دفتررہبری اور حجۃ الاسلام محمدیان کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے اس حقیر پر حسن اعتماد کیا اور ساتھ ساتھ گزشتہ مدیروں کی قدردانی بھی کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ آج روبہ زوال ہے جس کی واحد وجہ اسلامی تعلیمات سے دوری ہے۔نبی کریم ختمی مرتبت حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے عمل و کردار سے اہل عرب کی زندگی بدل کر رکھ دی۔اگر معاشرے میں انقلاب برپا کرنا ہے تو گفتار کے ساتھ کردار کا بھی غازی بننا ہو گا۔
امریکہ میں انسانی حقوق اور خاص طور پر خواتین کے حقوق کی پامالی کی داستان بیان کی جائے تو نہ ختم ہونے والی داستانیں وجود رکھتی ہیں
اسلام نے اسے شرافت وآبروعطاکی ہے۔‘‘عورت جو انسانی معاشرے میں کہیں ماں کہیں بہن تو کہیں بیوی کادرجہ رکھتی ہے۔ اسے ان رشتوں کے بندھن میں احترام کی نظر سے دیکھا جاتاہے