امام صادق علیہ السلام کا اسلامی علوم کے فروغ میں کلیدی کردار
انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کے ہر لفظ کو حکم کا درجہ دینے والی عرب کی اس عظیم ملکہ کو سماجی مقاطعہ کے دوران شعب ابی طالب ع میں جو سختیاں برداشت کرنا پڑیں اس پر دین اسلام ان کا مقروض ہے۔حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کی ذات مبارکہ اور ان کا ہر عمل خواتین کے لیے مشعلِ راہ ہے۔معاشرے کو پاکیزہ بنانے کے لیے خاندان رسالت کے کردار کو شعار بنانا ہو گا ۔
پشاور دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ حکمران سیاست سیاست کھیلنے اور اقتدار بچانے کی بجائے عوام کے جان و مال کے تحفظ پر توجہ دیں۔ یہ سانحہ ناقابل برداشت ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اعلی سطح وفد نے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور انہیں یکساں نصاب تعلیم کے متنازع نکات سے پیدا ہونے والی بے چینی سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا عالم کفر کو سب زیادہ خطرہ اس نظام ولایت سے ہے جس کے سب سےمضبوط مدافعین مراجع عظام ہیں۔مرجعیت کے ہاتھوں شام و عراق میں شرمناک شکست کے بعد عالمی غنڈوں نے اپنی توپوں کا رخ مرجعیت کی طرف موڑ دیا ہے۔خودساختہ پروپیگنڈوں کے ذریعے لوگوں کو ان الہی قوتوں سے متنفر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو حقیقی معنوں میں اسلام کے عظیم مجاہد ہیں۔
سیدہ زہرا نقوی نے وفاق ٹائمز سے گفتگو میں کہاکہ انتہا پسندوں کے خلاف مسلمان لڑکی نے پوری دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ مسلمان خاتون کمزور نہیں ہے، شجاعانہ طور پر علم کے حصول کے لئے اور اپنے کسی بھی وظیفے کی انجام دہی کے لئے جب وہ محجبہ ہو کر خدا پر بھروسہ کر کے باہر نکلتی ہے تو کوئی بھی انتہاء پسند اس کا کچھ بگاڑ نہیں سکتا۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے برزگ عالم دین اور ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی شوریٰ عالی کے رکن علامہ سید جواد ہادی کی عیادت بھی کی اور ان کی صحت یابی کے لئے دعا کی۔ وفد میں مرکزی سیکرٹری ایمپلائز ونگ ملک اقرار حسین اور مرکزی معاون سیکرٹری تنظیم سازی ایڈووکیٹ آصف رضا بھی شامل تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جرم و سزا کا تعین ریاست کی ذمہ داری ہےعوام کی نہیں،ریاست بھی بلا تحقیق کسی کو سزا نہیں دے سکتی۔بلوائیوں نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا،اگر ایسے واقعات کو طاقت کے ساتھ روکا نہ گیا تو ہم دنیا کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عید میلاد النبی عاشقان رسول ﷺ کا اپنے نبی ﷺ سے تجدید عہد کا نام ہے۔میلاد منانے والے شیعہ سنی اسلام کے دو مضبوط بازو اور ایک دوسرے کے لیے لازم وملزوم ہیں۔ماہ ربیع الاول میں شیعہ سنی وحدت و اخوت کا جو عملی مظاہرہ کیا جاتا ہے وہ سال کی ہر ساعت ہر گھڑی میں جاری رہنا ضروری ہے۔ جس طرح اہلسنت برادران عزاداری کے جلوسوں میں شریک ہوتے ہیں بالکل اس عقیدت و احترام کے ساتھ تشیع ملک بھر میں میلاد کے جلوسوں میں شرکت کرتے ہیں جو عناصر میلاد النبی کی مخالفت کرتے ہی وہی عزاداری حسین ع کے بھی مخالف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مفتی جعفر کے قائدانہ اوصاف ناقابل شمار ہیں ان کا ہر عمل حکمت سے بھرپور اور ان کا ہر قول اپنے اندر لاتعداد مفاہیم سمیٹے ہوئے تھا۔ان کی شخصیت زندگی کے مختلف پہلوؤں سے مزین تھی۔